|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2021

عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب پاکستان میں مزید16اموات اور ایک ہزار160 نئے کیسز سامنے آئے۔نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پاکستان میں کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 12 ہزار 617 تک پہنچ گئی جبکہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 72 ہزار 334 ہو گئی ہے۔ملک میں کورونا سے 5 لاکھ35 ہزار491 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں اور زیر علاج مریضوں کی تعداد 24 ہزار 226 ہے۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں۔

جہاں 5 ہزار 208 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 4 ہزار 292، خیبر پختونخوا میں 2 ہزار 36، اسلام آباد میں 492، گلگت بلتستان میں 102، بلوچستان میں 199 اور آزاد کشمیر میں 288 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔اسلام آباد میں کورونا کیسزکی تعداد 43 ہزار 485، خیبر پختونخوا میں 71 ہزار43، سندھ میں 2 لاکھ 56 ہزار 220، پنجاب میں ایک لاکھ 67 ہزار819، بلوچستان میں 18 ہزار 988، آزاد کشمیر میں 9 ہزار 828 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 951 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن جاری ہے۔

اور پہلے مرحلے میں ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین لگائی جا رہی ہے جبکہ 63 سال سے بڑی عمر کے افراد کو بھی ویکسینیشن کا عمل شروع کیا جا چکا ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسینیشن کے پہلے مرحلے کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جائے گی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 10.68 فیصد ہے۔ اسلام آباد میں 1.18فیصد، خیبر پختونخوا میں 5.25، پنجاب5.97 اور سندھ میں مجموعی طور پر مثبت کیسز کی شرح 10.23 فیصد ہے۔دوسری جانب عالمی وباء قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کی جعلی ویکسین تیار کرنے کا اسکینڈل بے نقاب ہوا ہے اور اس کے ساتھ انتہائی سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملزمان نے کورونا ویکسین کے نام پر منرل واٹر اور نمک کے پانی کو ملا کر جعلی ویکسین تیار کی تھی۔

واضح رہے کہ انٹرپول حکام نے دسمبر 2020 میں خبر دار کیا تھا کہ ایسے جرائم پیشہ عناصر سے ہوشیار رہا جائے جو جعلی ویکسین فروخت کرنے کی کوشش کریں۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق چین میں جعلی کورونا ویکسین کے اسکینڈل میں کانگ نامی ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم نے منرل واٹر اور نمک ملے پانی سے جعلی ویکسین تیار کی تھی اوراس سے 58 ہزار خوراکیں بنا لی تھیں۔ بہرحال یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ ایک طرف پوری دنیا اس وباء کیخلاف جنگ لڑرہی ہے تو دوسری جانب نوسرباز متحرک ہوکر جعلی ویکسین تیارکررہے ہیں۔

یہ تمام ممالک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس جانب خاص توجہ دیں کہ ان نوسربازوں پر نظر رکھتے ہوئے جعلی ویکسین کی خریدوفروخت پر نظر رکھیں جہاں پر بھی شبہ ہو ان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔ اسی طرح پاکستان میںبھی حکومت جعلی ویکسین کے حوالے سے میکنزم تیار کیا جائے تاکہ بروقت اس کا تدارک کیاجاسکے ۔امید ہے کہ اس طرح کے گھناؤنے کھیل میںملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچاکر بازاروں میںجعلی ویکسین کوروکنے کیلئے حکومت تمام تر مشینری استعمال کرے گی تاکہ لوگوں کی زندگیاںمحفوظ رہ سکیں۔