کوئٹہ: گورنربلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں زراعت، ماہی گیری اور لائیو سٹاک کے شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے آبی ذخائر میں اضافہ کرنا ہوگا. گویا ہم نئے آبی ذخائر کی تعمیر سے ہی غذائی قلت پر قابو پانے کے قابل ہو سکتے ہیں. گورنر یاسین زئی نے کہا کہ خوراک اور غذائیت کے حوالے سے حکومتی اقدامات کے علاوہ ملکی اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون و رہنمائی کی بھی اشد ضرورت ہے۔
یہ بات انہوں نے پاکستان میں تعینات اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کی کنٹری نمائندہ (Ms Rebekah Bell) سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کئی. . اس موقع پر گورنر یاسین زئی نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور بارشوں کی وجہ سے بلوچستان کے زراعت اور لائیو سٹاک پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کسانوں اور مالداری رکھنے والے افراد کی انتھک کاوشیں قومی پیداوار میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ان کے استعداد کار کو بڑھایا جائے اور زراعت اور لائیو سٹاک کے جدید مہارتیں سکھایا جائے. انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کے دور دراز خصوصاً پسماندہ علاقوں میں خوراک اور غذائیت کے حوالے سے بھرپور عوامی مہم چلانے کی اشد ضرورت ہے۔
گورنر یاسین زئی نے کہا کہ مزدوروں اور کسانوں کی خصوصی اہمیت کے پیش نظر موجودہ حکومت ان کی فلاح وبہبود کیلئے اقدامات کر رہی ہے. گورنر یاسین زئی نے اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماہرین اور محققین کی ٹیم بنانے میں بلوچستان سے متعلقہ شعبوں کے ماہرین لینے کا فیصلہ لائقِ تحسین ہے۔