پنجگور: پنجگور کے معروف کاروباری شخصیات سعیداللہ ،اعجازاحمد بلوچ ،وسیم احمد امان جان نذیراحمد ساسولی طیب بلوچ. خالد اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکام بالا سے التجا کرتے ہیں کہ ہمارے علاقے پسماندہ ہیں اور یہاں روزگار کے زرایعے ناپید ہیں اورہمارا روزگارایران بادڈر سے جڑا ہوا ہے اور روزگار کا زریعہ بھی ہے۔
یہاں سے جو محدود پیمانے پر تیل اور دیگر روزمرہ استعمال کی اشیا جن میں گیس سلنڈر بھی شامل ہے اگر یہ اشیاء ایران کے راستے نہیں آتے تو لوگوں کی بھوک اور پسماندگی میں مذید اضافہ ہوجاتا انہوں نے کہا کہ یہ بھی ہم سے چھینے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ تیل اور گیس سلنڈر ایران سے آتے ہیں اگر ان اشیاء کی بندش کا سلسلہ جاری رہا تو بڑے پیمانے پر بے روزگاری پھیلے گی لوگ نان نفقہ کے محتاج بن کر رہ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار کے علاوہ ایران میں یہاں کے لوگوں کی رشتہ داریاں ہیں ایک بھائی یہاں آباد ہے تودوسرا ایران میں بارڈر پر پابندیوں سے لوگوں کی رشتہ داریاں بھی متاثر ہوئی ہیں لوگ ایک دوسرے کے غمی اور خوشیوں میں بھی شامل نہیں ہو پا رہے انہوں نے کہا کہ حکومت بارڈر کو بند کرنے سے پہلے لوگوں کو روزگار فراہم کرے ایسے کیسے ہوسکتا ہے کہ لوگوں کا کاروبار بند کرکے ان کو بھوکا مارا جائے۔
اور بعد میں ہمدردی کے چار لفظ بول دے کہ کاش ایسا نہیں ہوتاانہوں نے کہا کہ بیس لاکھ لوگوں کے گھروں کے چولہے ایرانی سرحد کے سہارے چل رہیہیں بارڈر سے فوری طور پر پاندیاں ہٹائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاد ایم این اے احسان ریکی اور قدوس بزنجو کام کرنا درکنار علاقے کا دورہ بھی نہیں کرتے وہ لاپتہ ہوچکے ہیں بارڈر سے رکاوٹیں دور کی جائیں ہمیں زراعت کے لیے بھی ڈیزل لانے نہیں دیا جارہا انہوں نے کہا کہ چیک پوسٹوں پرزمباد والوں سے بھتہ وصول کیا جارہا ہے۔