سکھر: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ نااہل حکمران دینی مدارس کے خلاف مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے سازش کر ر ہے ہیں ،دینی مدارس دہشتگردوں کے مراکز نہیں بلکہ دین اسلام کے مراکز ہیں دھشت گردوں کے نہیں ہم اپنے دینی مدارس کا تحفظ کرنا بخوبی جانتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ شب اللہ والی مسجد بندر روڈ سکھر میں جامعہ ادارۃ الفرقان کے زیر اہتمام زیر صدارت مھتمم مفتی عبدالباری کے منعقد جلسہ تکمیل صحیح بخاری شریف و دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا کانفرنس میں مفتی محمد طیب (فیصل آباد) مولانا راشد محمود سومرو ( صوبائی جنرل سیکریٹری جے یو آئی )قاری زبیر احمد ( کراچی). مولانا محمد عبداللہ ( بلوچستان) سمیت دیگر علماء کرام و دینی شخصیات نے شرکت کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ۔
مولانا عبدالغفور حیدری کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ عمران خان کی حکومت میں کرپشن کے براڈشیٹ اسکینڈل اور پاناما اسکینڈل آئے مگر ان سب میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان سمیت جے یو آئی کے کی بھی افراد کا نام نہیں آیا افسوس ہم پر بلاوجہ شک کیا جا رہا ہے کیا ہم حب الوطن نہیں ہے نااہل وزیر اعظم عمران خان قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کو مولانا کہہ کر مخاطب کررہا ہے مولانا فضل الرحمان کو مولانا کہنا توہین ہے۔
ایسا ہے تو پھر عمران خان کو بھی انسان کہنا انسانیت کی توہین ہے ہم نے ناموس رسالت ؐ پر اپنی آواز بلند کی دنیا کو پتہ ہے کہ جب عمران خان کی حکومت آئی تو آسیہ ملعونہ کو رہا کر دیا گیا ، عمران خان اقتدار سے قبل عوام سے جو کئے گئے۔
وعدے پورے نہیں کرسکے ہیں موجودہ حالات عوام کے سامنے ہیں ،علماء کرام کو سیاست میں آنا چاہیے تاکہ ملک پاکستان جوکہ کلمے کے نام پر بنا تھا اس ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ کاقیام عمل میں لایا جاسکے ، علماء کرام کے ہوتے ھوئے دین اسلام کے خلاف سازش کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے۔