کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی ) کے درمیان سینیٹ انتخابات کے حوالے سے معاملات طے پا گئے ، بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی میر اسرار اللہ زہری کو بھر پور تعاون کی یقین دہانی تاہم میر اسرار اللہ زہری نے مطلوبہ تعداد میں ووٹ نہ ہونے پر شکریہ کے ساتھ تعاون واپس کردیا اور ووٹوں کو بی این پی کے امیدوار کے حق میں استعمال کرنے کا مشورہ دیا ۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل پارٹی کے وفد کے ہمراہ بی این پی(عوامی ) کے سربراہ میر اسرار اللہ زہری کی رہائشگا ہ پر گئے جہاں دونوں جماعتوں کے سربراہان کے درمیان سینیٹ انتخابات کے حوالے سے تفصیلی نشست اور گفت وشنید ہوئی اس موقع پر سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بی این پی (عوامی ) نے ماضی میں بی این پی کے ساتھ سیاسی قربت اور تعاون کیا ہے۔
جسے مد نظر رکھتے ہوئے بی این پی میر اسرار اللہ زہری کو سینیٹ کے انتخابات میں بھر پور تعاون کرنے کی پیش کش کرتی ہے ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے میر اسرار اللہ زہری نے کہا کہ سردار اختر مینگل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی نے جس تعاون اور خلوص کا مظاہرہ کیا ہے یہ سیاسی، علاقائی طور پر عزت و احترام کا باعث سمجھتے ہیں اور مستقبل میں تمام امور میں تعاون و روابط کا سلسلہ جاری رکھیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی نے سینیٹ انتخابات میں تعاون کااعلان کیا ہے اس پر شکریہ کے ساتھ یہ تعاون واپس کررہا ہوں انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخاب جیتنے کے لئے مطلوبہ تعداد میں ووٹوں کی کمی کی وجہ سے انکا منتخب ہونا ممکن نہیں لہذا وہ سینیٹ میں بی این پی کے تعاون کو واپس کر رہے ہیں تاکہ وہ سینیٹ انتخابات میں اپنے امیدواروں کے حق میں ووٹ استعمال کر سکیں ۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے بی این پی کے اراکین اسمبلی ملک نصیر شاہوانی ثنا اللہ بلوچ اختر حسین لانگواحمد نواز بلوچ میر حمل کلمتی بابو رحیم مینگل کے ہمراہ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے سربراہ میر اسرار اللہ زہری کے رہائش گاہ پر ملاقات کی ملاقات میں تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اور آئندہ بھی ملاقات کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفا ق کیا گیا اور بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند کے رہائش گاہ پر ملاقات کی ملاقات میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے گفتگو اور ایک دوسرے سے تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا واسع اور جے ڈبیلو پی کے نوابزادہ گہرام بگٹی کی سردار اختر مینگل کی رہائش گاہ آمد سینیٹ انتخابات باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا ۔
بی این پی پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے کہا ہے کہ بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں وفد نے تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں بی این پی عوامی اور تحریک انصاف کے رہنماں سے ملاقاتیں کی اور سینیٹ انتخابات سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا بی این پی نے اس سے قبل جمعیت علما اسلام اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کیے ہیں۔
اس بار اپوزیشن جماعتیں سینیٹ انتخابات میں اپنی پوزیشن مستحکم کرے گی کیونکہ جب بھی بلوچستان کی سیاسی جماعتیں صوبے کی مستقبل اور عوام کے حقوق کا فیصلہ کرتے ہیں تو پھر کوئی بھی قوت ان کا مقابلہ نہیں کرسکتی تین مارچ کو ہونیوالے سینیٹ انتخابات میں بی این پی اور دیگر جماعتیں کامیابی سے ہمکنار ہوں گے انہوں نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کسی بھی صورت بلوچستان کے حقوق پر سودا بازی نہیں کرے گی ۔
جس طرح بلوچستان اسمبلی اور قومی اسمبلی میں صوبے کے حقوق اور عوام کی ترجمانی کیلئے آواز بلند کی ہے اسی طرح سینیٹ میں بھی صوبے کے حقوق سائل وسائل کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان اسد خان اچکزئی کی شہادت پر افسو س کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے آئے روز سیاسی کارکنوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔
اور صوبے میں ایسے سلیکٹڈ حکمرانوں کو مسلط کیا گیا ہے جنکے پاس کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں ہے بی این پی اور پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں مستقبل میں بلوچستان کے حقوق کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہوں گے۔