کوئٹہ+اندرون بلوچستان: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسد خان اچکزئی کی شہادت کے خلاف اے این پی کی کال پر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میںشٹرڈائون ہڑتال کی گئی ،ہڑتال کے موقع پر تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند رہے ، اسد خان اچکزئی کے قتل کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے ہڑتال کی ۔
حمایت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ،جمعیت علماء اسلام ، انجمن تاجران سمیت دیگر سیاسی و مذہبی پارٹیوں نے بھی کی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان اسد خان اچکزئی کے قتل کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کی کال پر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ، چمن ، پشین ، قلعہ سیف اللہ ، ژوب ، لورالائی ، سبی سمیت مختلف اضلاع میںمکمل شٹرڈائون ہڑتال کی گئی۔
اس موقع پر تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند اور شہر سنسان رہے ۔ لورالائی پریس کلب کے سامنے ایک بہت بڑے جلسے میں تبدیل ہوگیا جس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈوکیٹ منظور کاکڑ گنوخان غلزئی ملک ایاز مندوخیل شیر زمان صافی حیات خان حیات اور دیگر نے کہا کہ ہمارے سیاسی اکابرین کو ایک منصوبے کے تحت نشانہ بنایا جارہا ہے پانچ ماہ تک مبینہ طور پر اپنی طویل میں رکھنے کے بعد بے دردی سے ہماری پارٹی کے صوبائی ترجمان اسد خان شہادت سے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے ہمیں جس بات کا خدشہ تھا۔
بلاآخر وہی ہوا اور ریاست نے بلوچستان اور عوامی نیشنل پارٹی کو اسد خان کی شہادت کی صورت میں ایک اور تحفہ دیا ہے انہوںنے کوئٹہ شہر میں جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں کے باوجود اسد خان اچکزئی کا اغواء ایک سولیہ نشان ہے انہوںنے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سینکڑوں رہنماوں اورکارکنوں کی لاشیں اُٹھائی ہیں ۔
اب ہمار ے کندھے مزید جنازے اُٹھانے کی سکت نہیں رکھتے انہوںنے کہا کہ ریاست اور متعلقہ اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کو یقنی بنا نا ہوگا انہوںنے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ کسی شہری کے لاپتہ ہونے کے بعد لاش ملی ہو عوامی نیشنل پارٹی ناصرف اس اقدام کی بھر پور مذمت کرتی ہے بلکہ مطالبہ کرتی ہے کہ اسد خان اچکزئی کے اغوء اور شہادت کی مکمل تحقیقا ت کی جائیں۔
اور اس دلخراش واقعے میں ملوث کرداروں اور عناصرکو کفیر کردار تک پہنچایا جائے ۔ اے این پی آل پارٹیز ایکشن کمیٹی انجمن تاجران و اڈہ یونین کی کال پر ڑوب شہر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال تمام تجارتی مراکز بند اور احتجاجی مظاہرہ ھوا مظاہرین سے عبدالقیوم ایڈووکیٹ حافظ حضرت گل سردار امیر اللہ کاکڑ محمدان لوؤن نذیر افغان ولی محمد مولوی ناصر غلام رسول اور دیگر نے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے کے رہنما اسد خان اچکزئی کے قتل کی پرزور انداز میں مذمت کرتے ہیں انہوں نے مرحوم اسد خان اچکزئی کو خراج عقیدت پیش کی ۔ دکی میں عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی عزت خان ناصر کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکا نے شہر کے مختلف روڈوں کا چکر لگانے کے بعد باچاخان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرے سے عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی عزت خان ناصر۔
پی کے میپ کے علاقائی سیکرٹری وزیر خان ناصر،جمعیت طلبا اسلام کے حماد اخوندزادہ ،مرکزی انجمن تاجران کے رہنماوں ملک شاہ محمد ناصر ،ملک حبیب الرحمان ترین اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتون وطن کے وسائل سائل اور پشتون قوم کے حقوق کی بات کرنے والوں کو اٹھا کر لاشیں پانچ مہینے لاپتہ رہتی ہیں انہوں نے کہا کہ آج وہ ریاستی ادارے کہاں ہیں۔
جو گندے پانی میں سوئی ڈھونڈنے کے دعوے کرتی تھی صوبائی حکومت کوئٹہ سے اغوا ہونے کے باجود پانچ مہینے تک اسکی لاش لاپتہ ہونے سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت قاتلوں کی سرپرستی کرتی ہے۔ واضح رہے اسد خان اچکزئی 25ستمبر کو کوئٹہ کے علاقے ائیرپورٹ روڈ سے لاپتہ ہوگئے تھے جس کی نعش گزشتہ روز گرفتار ملزم کی نشاندہی پر نوحصار کے علاقے میں کنویں سے برآمد کرلی گئی تھی ۔
اسد خان اچکزئی کی ہلاکت کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے صوبے بھر میںشٹرڈائون ہڑتال کی کال اور 7روزہ یوم سوگ کا اعلان کیا تھا اور اسد خان اچکزئی کی شہادت پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا تھا ۔ دریںاثناء اے این پی کی جانب سے مختلف علاقوں میںاسد خان اچکزئی کے قتل کے خلاف مختلف اضلاع میںاحتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے ۔
دریں اثناء عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان شہید اسدخان اچکزئی کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا نماز جنازہ کے موقع پر اپنے خطاب میں صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا آل پارٹیز کنوینئر امجد خان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ باچاخان کا فلسفہ عدم تشدد اور پشتونولی یا افغانیت بیچ میں نہ ہوتی تو شاید بہت کچھ ہوچکا ہوتا،باپ دادا سے ورثے میں ملی سیاست او رجدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوسکتے۔
جبکہ شہید اسد خان اچکزئی کے بھائی امجد خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ہم گزشتہ پانچ مہینوں سے مسلسل فاتحہ لے رہے ہیں اسدخان اچکزئی پشتون غیرت پر مرے ہیں ہم اپنا مقدمہ پشتونوں کی عدالت میں پیش کرتے ہیں ہمارے تین سوال ہیں کہ اسدخان کے ساتھ یہ عمل کس نے کیا، کس مقصد کے لئے کیا اور اب ہمیں کیا کرنا چاہئے۔ پانچ مہینوں سے لاپتہ اسدخان اچکزئی کی لاش گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے نوحصار سے برآمد ہوئی تھی۔
اسد خان اچکزئی کی نماز جنازہ اتوار کے روز گورنمنٹ ماڈل ہائی اسکول فٹبال گراونڈ چمن میں ادا کی گئی جس میں سیاسی و قبائلی رہنماؤں،علمائے کرام اور ہزاروں کی تعداد میں پارٹی کارکنوں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے کہا کہ گزشتہ دس سال کے دوران مجھے تین ایسے جنازے ملے ہیں۔
جن کے جانے سے میری کمر ضرورٹوٹی ہے مگر میرے یا میرے خاندان والوں اور میری پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ مزید بلند ہوئے ہیں اسدخان اچکزئی کے اغوائسے لے کر ان کی لاش ملنے تک ہم شدید تکلیف اورکرب سے گزرے ہیں یہ عجیب بات ہے کہ اسدخان اچکزئی کا موبائل درست حالت میں ملا اور جائے وقوعہ سے جو گاڑی ملی ہے۔
وہ آزادانہ اس علاقے میں گھوم پھررہی تھی اس میں کون لوگ تھے۔اسدخان اچکزئی بے ضرر انسان تھے جس کی گواہی پورا شہر دیتا ہے انہوں نے چیونٹی کو بھی ضرر نہیں پہنچایاہمیں یہ بات سمجھ میں نہیںآ رہی کہ آپ آخرکیا حاصل کرنا چاہتے ہیں اگر ہم نے کوئی جرم کیا ہے تو آپ ہمیں گولی ماردیں اور چوک پر ہماری لاش لٹکادیں کیونکہ ہم نے جرم کیا ہے بات سمجھ میں آجاتی ہے۔
لیکن ہمیں امن، بھائی چارے اور عدم تشدد کی بات کرنے پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اسدخان اچکزئی کے اغوائاور قتل کے اتنے بڑے سانحے کے بعد کیا ہمارا حق ہے کہ ہم آپ سے یہ سوال کریں کہ آپ کے پاس جو گرفتار ملزم ہتھکڑی میں موجود ہے آپ اس کے پیچھے جو بھی قوتیں ہیں انہیں بے نقاب کرکے ہمارے سامنے لائیں او ران سے حساب کتاب کریں کیاجس پسٹل سے اسدخان کو سر میں گولی ماری گئی۔
وہ بھی برآمد ہوچکی ہے کیا ہم یہ سوال نہ کریں کہ جب پہلے دن اسدخان کو قتل کیا گیا تھا تو پھر دس دن کے بعد اسدخان کے موبائل سے فون کیوں آنا شروع ہوئے۔ دو مہینے تک ویرانے میں پڑے رہنے کے بعد بھی موبائل کیوں خراب نہیں ہوا انہوںنے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اس طرح کے ہتھکنڈے، مظالم اور جبر سے وہ مجھے اپنی غیرت، پت اور ننگ سے دستبردار کرادیں گے۔
تو یہ ممکن نہیں میں کھڑا ہوں اور ہمیشہ کھڑا رہوں گا۔ اسدخان اچکزئی کے بھائی امجد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ شہید اسدخان اچکزئی کے جنازے میں کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت ان قوتوں کے لئے واضح پیغام ہے جو ہمیں اس طرح کے اقدامات اور ہتھکنڈوں سے مرعوب کرنا چاہتے ہیں۔ہم اپنا مقدمہ پشتونوں کی عدالت میں پیش کرتے ہیں ہمارے تین سوال ہیں۔
اسدخان کے ساتھ یہ ناروا ظلم اور اس کا قتل کس نے کیا یہ ناروا عمل جنہوں نے کیا کیوں کیا؟ کس مقصد کے لئے کیا۔ تیسری اور آخری بات یہ ہے کہ صورتحال جب یہ ہے تو بحیثیت ایک قوم پشتونوں کو کیا کرنا چاہئے۔انہوںنے کہا کہ یہ ظلم او رزیادتی کیوں ہورہی ہے ایک تو قتل کردیا سر میں گولی مار دی اور پھر اسے دور لے جاکر دو سو گز گہرے کنویں میں پھینک دیا ہم اپنا مقدمہ پشتونوں کی عدالت میں پیش کرتے ہیں کہ قاتل کون ہے ظالم کون ہے ۔
اوریہ ظلم کس نے کیا ہے۔ پانچ مہینے قبل اسدخان اچکزئی پچیس ستمبر گھر سے کوئٹہ کے لئے نکلے کچلاک تک پہنچتے ہیں کچلاک سے گھر میں رابطہ کرکے ٹیلی فون پر اپنی خیریت بتاتے ہیں اور اس کے بعد سے اسدخان کا فون بند ہوجاتا ہے اس دوران بہت سے لوگوںنے کوشش کی کہ تحقیقات کو کسی اور سمت میں ڈالا جائے لیکن میں اپنی جانب سے اپنے خاندان اور اپنی پارٹی کی جانب سے پولیس افسران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
جنہوںنے پریشر اور دبا? برداشت کیا ہمارے ساتھ ہر ممکن مدد کی اور بتادیا کہ آخری لوکیشن ایئر پورٹ روڈ ہے ا س کے بعد کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور کل جا کر ہم نے کنویں سے نعش نکالی ہے انہوںنے کہا کہ آج ہمارے گھر میں کوئی بھی فرد نہیں رویا نہ ہم نے ایک آنسو بہایا ہے کیونکہ ہم گزشتہ پانچ مہینوں سے مسلسل فاتحہ لے رہے تھے صبح بھی لوگ آتے رہے ۔
شام کو بھی آتے رہے اسدخان اچکزئی نے پشتو، پشتونولی اور افغانیت پر جان دی ہے ہمیں ان پر فخر ہے ان کی قربانی پر فخر ہے۔ انہوںنے کہا کہ لاشوں کی بے حرمتی ہماری روایات، رسم اور رواج میں شامل نہیں یہاں انگریز آئے انہوںنے ہمیشہ ہمارے رسم رواج اور دستور کا خیال کیا ہمیںسوچنا چاہئے کہ یہ کون لوگ ہیں جو ہماری روایات اور تاریخ کو پامال کررہے ہیں۔
کون لوگ ہیں جو سرعام جدید اسلحہ لے کر گھومتے ہیں او ران سے کوئی پوچھنے والا نہیں کہ آپ کون ہو کہاں سے آئے ہو۔اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا نے خطاب کرتے ہوئے اسدخان اچکزئی کا اغوائاور اس بے دردی سے قتل بہت بڑا سانحہ ہے ہم مسلسل ان سانحات سے گزرتے آئے ہیں آج اسدخان اچکزئی کے نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں کی شرکت ۔
اور سوگوارخاندان او رپارٹی سے یکجہتی کااظہار ثابت کرتا ہے کہ شہید اسدخان اچکزئی امن، محبت او ربھائی چارے کا درس دینے والا حقیقی سیاسی کارکن تھے جن کی شہادت سے ہمارے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں۔اس موقع پر اے این پی رہنما?ں نے اسدخان اچکزئی کے اغوائکے بعد پارٹی اور خاندان سے یکجہتی کرنے والے تمام سیاسی پارٹیوں، تاجر تنظیموں، قبائلی عمائدین۔
علمائے کرام اور چمن کے عوام کا شکریہ ادا کیا بعد ازاں شہید اسد خان اچکزئی کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں شہداقبرستان مردہ کاریز میں سپرد خاک کردیا گیا فاتحہ خوانی ان کی رہائش گاہ ہندوسوز چوک چمن بازار میں جاری ہے۔