|

وقتِ اشاعت :   March 1 – 2021

کوئٹہ :  ہاوس کمیٹی برائے سیندک، گولڈ اینڈ کاپر پراجیکٹ کی نشست بلوچستان صوبائی اسمبلی میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں وزیر مواصلات و تعمیرات میر محمد عارف محمد حسنی، وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی، نصیب اللہ مری, ثناءاللہ بلوچ، اصغر خان ترین، اختر حسین لانگو، وزیر سماجی وبہبود اسد اللہ بلوچ، یونس عزیز زہری نے شرکت کی۔

ہاوس کمیٹی, ممبر صوبائی اسمبلی ثناء اللہ بلوچ کی قرارداد پر اسپیکر صوبائی اسمبلی نے تشکیل دی تھی ۔قرارداد میں ثناءاللہ بلوچ نے مطالبہ کیا تھا کہ سیندک، گولڈ اینڈ کاپر پراجیکٹ وفاق سے لے کر اسے صوبے کے حوالے کیا جائے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ وفاقی سطح کر اس مسئلہ کو اٹھا کر فیصلہ کیا جائے کہ کس طرح 18 ویں ترمیم کے بعد اس پروجیکٹ کو صوبے کے ماتحت ہونا چائیے۔اجلاس کا ایجنڈا چئرمین کے انتخاب اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غوروخوض پر منعقد کیا گیا۔اجلاس میں کمیٹی ممبران نے متفقہ طور پر ثناء اللہ بلوچ کو کمیٹی کا چئیرمین نامزد کیا۔

اسداللہ بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ثناء اللہ بلوچ بلوچستان کے لئے بہترین طریقے سے آواز بلند کرتے رہینگے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ہم فرزند ہیں ، ہم اہل یانا اہل ہیں لیکن کام ہم ہی نے کرنا ہے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نصیب اللہ مری نے کہا کہ جہاں بلوچستان کا مسلہ آتا ہے ہم سب متفق ہوتے ہیں۔

اختر حسین لانگو نےکہا کہ جس خندہ پیشانی سے کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچستان کے تمام نمائندے بلوچستان کے مسائل پرمتفق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اربوں کربوں کے منصوبوں تو صوبے میں چل رہے ہیں لیکن یہاں کے عوام کی زندگی میں بہتری نہیں آئی۔

جمعیت کے رکن اسمبلی یونس عزیز زہری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے بلوچستان کے سرمایہ کو چئرمین بہترین انداز میں preserve کرینگے ۔

عارف حسنی نے کہا کہ پہلے اجلاس کو بلانے کے لیئے ہم نے کوشش کی اب آئندہ اس کمیٹی کو فعال بنانے کے لئے چئرمین اپنا کردار ادا کرئے۔

نو منتخب چیئر مین ہاوس کمیٹی ثناء بلوچ نے کہا کہ میں تمام ممبران کا مشکور ہوں کہ انھوں نے اجلاس میں اتفاق رائے سے مجھے چئیرمین منتخب کیا۔

16 اکتوبر 2018 کو یہ قرار دادمیں نے پیش کی تھی۔انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد ان منصوبوں کو صوبے کے ماتحت ہونا چاہئیے تھا جو اب تک نہیں ہے۔چاغی میں منصوبہ تو ہے لیکن وہاں کے لوگوں کی زندگی ناقابل دید ہے چئیرمین کا کام فیصلہ سازی نہیں ہوتا بلکہ فیصلہ کمیٹی ممبران نے کرنا ہوتا ہے۔

ثناء بلوچ نے کہا کہ سیندک کے حوالے سےمیں نے پہلے ہی معزز عدالت میں درخواست دے رکھی ہے۔آئندہ کے اجلاس میں سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز، محکمہ خزانہ اور مالیات کے ساتھ مل کر کمیٹی کو سیندک پروجیکٹ سے ملنے والی رائلٹی کے بارے میں آگاہ کریں ۔کمیٹی کا اجلاس آئندہ 15 تاریخ کو ہوگا۔چئیرمین نے تمام ممبران کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔