|

وقتِ اشاعت :   March 1 – 2021

یکم مارچ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان ہے۔ اوگرا نے سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی ہے۔ سمری میں پیٹرولیم مصنوعات کی مجوزہ قیمتوں کا تعین 30روپے فی لیٹرلیوی کی بنیاد پرکیا گیا ہے۔اطلاعات ہیں کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 20روپے7پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ ڈیزل کی فی لیٹرقیمت میں19روپے61 پیسے اضافے کی تجویز ہے۔پیٹرولیم لیوی کی بنیاد پرپیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 6 روپے فی لیٹربڑھے گی۔

فی لیٹر پیٹرول پر موجودہ عائد لیوی 17 روپے 97 پیسے ہے۔فی لیٹر ڈیزل پر موجودہ عائد لیوی 18روپے 36 پیسے ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ کرے گی۔واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ80 روز میں پیٹرول کی قیمت میں تقریباََ15 روپے فی لیٹر کے حساب سے اضافہ کیا ہے۔حکومت نے گزشتہ ماہ بھی پیٹرول کی قیمت میں 2.70 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2.88 روپے بڑھائی گئی تھی۔

لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.54 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔ دوسری جانب ملک میں چینی، آٹا، گھی، دالیں، چاول، چکن اور گوشت مہنگا ہو گیا۔ادارہ شماریات نے ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق ملک میں مسلسل چھٹے ہفتے مہنگائی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں دو اعشاریہ چار ایک فیصد مزید اضافہ ہوا ہے۔ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح تیرہ اعشاریہ آٹھ نو فیصد ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملک میں 25 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں جبکہ 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے ٹماٹر اور پیاز سمیت پانچ اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ملک میں مہنگائی کے حوالے سے رپورٹ تواتر کے ساتھ جاری ہورہی ہے جس کی شرح میں ہرہفتے اضافہ ہی ہورہا ہے مگر حکومت کی جانب سے ٹھوس اقدامات دیکھنے کو نہیں مل رہے کہ اس بڑھتی ہوئی مہنگائی پرکیسے قابوپایاجائے۔ جن اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں وہ عوام کی روز مرہ استعمال کی ہیں ۔

اورمہنگائی کی شرح اتنی اونچی ہے کہ عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہی ہے جس سے نمٹنے کیلئے حکومت کو پالیسی مرتب کرنی پڑے گی اور اس پر عملدرآمد کرنے کیلئے حکومت کو ضلعی سطح پر انتظامیہ کو پابند کرنا ہوگا تاکہ عام لوگوں کو سرکاری نرخناموں کے مطابق اشیاء خوردنی سمیت دیگر چیزیںمل سکیں مگر ساتھ ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے پر حکومت خاص غور کرے کیونکہ اس جانب حکومت کی توجہ بارہا مبذول کرائی گئی ہے کہ اگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںاضافہ ہوگا تو براہ راست اس کااثر روزمرہ کی چیزوں پر پڑے گا۔

اور عوام پر اس کا بوجھ آئے گا کیونکہ مہنگائی عوام کی سکت سے اب باہر ہوچکی ہے جوپہلے سے ہی مہنگائی کی چکی میں پس ر ہے ہیں جبکہ حکومتی سطح پر کوئی ریلیف انہیں فراہم نہیں کیاجارہا ۔ لہٰذا حکومت کی پہلی ترجیح پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں متواتر اضافہ کو روکنا ہونا چاہئے بلکہ ان میں کمی ہو نا چائیے کیونکہ جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونگی تو لامحالہ دیگر چیزوں کی قیمتیں بھی نیچے آئیں گی ۔دوسری جانب ذخیرہ اندوزوں اور مافیاز کیخلاف بھی کارروائی کرنی ضروری ہے۔

جو عوام کا خون چوس رہے ہیں جب تک ایک منظم میکنزم اس حوالے سے تیار نہیں کیاجائے گا تب تک مہنگائی کو قابو کرنامشکل ہوگا اور اس سے عوام اور حکومت کے درمیان ایک خلیج پیدا ہوگا ،اس لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ عوام کی مشکلات کو بھانپتے ہوئے انہیں ریلیف فراہم کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے اور ان کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے پالیسی اپنائے۔