کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ جب مواقع میسر ہوں اور پلیٹ فارم دستیاب ہو تو ٹیلنٹ دکھانا آسان ہوتا ہے۔بلوچستان میں ہیومن ریسورس میں سرمایہ کاری کی کمی ہے۔نوجوانوں کی کیپیسٹی بلڈنگ پر سرمایہ کاری نہ ہونے کے سبب خاطر خواہ نتائج بھی حاصل نہیں ہوتے۔ نوجوانون نہ صرف پاکستان بلکہ بلوچستان کا مستقبل ہیں۔
ہمیں اپنے نوجوانوں پر فخر ہے۔ یوتھ کی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے حکومت نے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نظامت سیاحت کے زیراہتمام نوری نصیرخان کلچرل کمپلیکس کویٹہ میں بلوچستان میں سیاحت کے فروغ سے متعلق اسٹل فوٹوگرافی اور مختصر دورانیے کی دستاویزی فلموں کے مقابلوں کے انعقاد کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں صوبائی مشیر کھیل و ثقافت اورامور نوجوانان عبدالخالق ہزارہ،ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی، بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مایا ناز آرٹسٹوں امان اللہ ناصر، حمید شیخ، اصل دین خان اور ڈائریکٹر محکمہ سیاحت قیصر خان ناصر سمیت نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ بلوچستان کا وسیع و عریض رقبہ اور یہاں کی خوبصورت وادیوں میں بے پناہ اور خوبصورت مقامات موجود ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ دنیا کی قدیم ترین تہذیب مہر گڑھ میں اسی خطے میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایسا صوبہ ہے جس میں کم فاصلے پر گرم اور سرد علاقے موجود ہیں یہاں کی طویل ساحلی پٹی کی خوبصورتی سب پر عیاں ہے دنیا میں اربوں ڈالر لگا کر مصنوعی طریقوں سے جزیرے بنائے جاتے ہیں لیکن بلوچستان کو خدا نے قدرتی طور پر بنے ہوئے جزیروں سے بھی نوازا ہے۔
یہاں کے پہاڑی سلسلے اور یہاں کے ریگستان دنیا بھر میں ایک منفرد مقام رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تاریخی مقامات اور خوبصورت سیاحتی مقامات کو اجاگر کرنے کے لئے ریزورٹس تعمیر کر رہی ہے اور تاریخی عمارتوں کی بحالی کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس شعبے پر سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ نظام کے ساتھ ساتھ لوگوں اور اداروں پر بھی سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وہ جب بھی نوجوانوں کے ساتھ انٹریکشن کرتے ہیں تو نوجوانوں کا ٹیلنٹ اور ان میں کام کرنے کا بھرپور جذبہ سامنے آتا ہے ہمارے نوجوان صلاحیتوں اور لیاقتوں سے بھرپور ہیں جنہیں ان کا مظاہرہ کرنے کے لئے ایک درست پلیٹ فارم مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ ایسے مقابلوں کا انعقاد نہ صرف بلوچستان بلکہ ملکی سطح پر بھی باقاعدہ سے ہوگا۔
انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ ایسے مقابلوں کے انعقاد سے متعلق مختلف شعبہ جات پر مختصر دورانیے کی فلموں کی کیٹیگر آئزیشن کرتے ہوئے مختلف موضوعات اور سبجیکٹس پر دستاویزی فلمیں بنائی جائیں۔وزیر اعلی نے اسٹیل فوٹوگرافی اور مختصر دورانیے کی دستاویزی فلموں کے ونرز کو انعامی رقم بھی دی اور آئندہ اس انعامی رقم میں پانچ گنا اضافہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔
وزیراعلیٰ نے منتظمین کو تقریب کے کامیاب انعقاد پر انہیں مبارکباد دی۔بعد ازاں وزیر اعلی نے نظامت سیاحت کی آفیشل ویب سائٹ کی لانچنگ بھی دیکھی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے نظامت سیاحت کے زیراہتمام نوری نصیرخان کلچرل کمپلکس میں مقابلے میں رکھی گئی تصاویر دیکھیں اور کمپلیکس کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا۔ تقریب میں مختصر دورانیے کی دستاویزی فلم کے شعبے میں پیام خروٹی نے پہلی، رانی واحدی نے دوسری اور جاذب سیموئل نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔