کوئٹہ: پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے جمعرات کے روز چلڈرن اسپتال کوئٹہ کا دورہ کیا اور مختلف شعبوں کا معائنہ کیا چیف ایگزیکٹو آفیسر سی ایچ کیو ڈاکٹر حبیب اللہ بابر نے پارلیمانی سیکرٹری صحت کو ادارے کی مجموعی کارکردگی اور درپیش مسائل سے متعلق آگاہ کیا اور تفصیلی بریفننگ دی اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر علی ناصر بگٹی بھی موجود تھے۔
پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے سرکاری زیر سرپرستی ادارتی اصلاحات کے تحت اسپتال کی تنظیم نو کے بعد کارکردگی گراف میں بہتری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چلڈرن اسپتال کو جدید طبی سہولیات سے مزین مثالی ادارہ بنائیں گے صوبائی ادالحکومت کوئٹہ میں امراض اطفال کے لئے عوام کی ایک بڑی تعداد نجی اور مہنگے اسپتالوں پر انحصار کرنے پر مجبور ہے۔
سی ایچ کیو میں سر کاری سطح پر بہتر اور معیاری علاج معالجے کی سہولیات کی دستیابی سے عوام کا ان مہنگے اسپتالوں پر انحصار بتدریج کم ہوگا انہوں نے کہا کہ چلڈرن اسپتال کوئٹہ کی عظیم الشان عمارت میں امراض اطفال کی جملہ طبی سہولیات فراہم ہوجائیں تو سرکاری سطح پر یہ بلوچستان کا ایک مثالی ادارہ ہوگا ہماری بھرپور کوشش ہے کہ چلڈرن اسپتال کو بلوچستان کا اسٹیٹ آف دی آرٹ بنائیں۔
اس ضمن میں ضروری قانون سازی اور انتظامی امور کو حتمی شکل دی جاررہی ہے انہوں نے کہا کہ اسپتال کی تنظیم نو اس کی فعالیت میں اہم کردار ادا کرے گی چلڈرن اسپتال کو درپیش مسائل اور مشکلات کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
اور وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کی دلچسپی اور توجہ سے چلڈرن اسپتال کو صوبے کا مثالی اسپتال بنائیں گے پارلیمانی سیکرٹری صحت نے کہا کہ سی ایچ کیو میں عرصہ دراز سے خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کی جاب سیکورٹی کے خدشات ایکٹ کے نفاذ کے بعد حل ہوجائیں گے۔