|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2021

مستونگ: مستونگ شہر میں بد امنی عروج پر،چوری وڈکیتی کی وارداتوں کے خلاف شہر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال،سیاسی جماعتوں کا احتجاجی مظاہرہ و ریلی انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں مستونگ بازار میں تاجر برادری کے دکانوں کے تالہ توڑنے اور لوٹ مار اور مدینہ مسجد روڈ پر دکان جلانے کے واقع کے خلاف تاجر برادری و آل پاٹیز کی کال پر جمعہ کے روز شہر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال ہوئی۔

شٹرڈاون کے موقع پر شہر کے تمام کاروبار و تجارتی مراکز بند تھے۔جس سے عوام کو اشیاء￿ خوردنوش سمیت سودا سلف لینے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔دریں اثناء شٹرڈاون ہڑتال کے دوران آل پارٹیز اور بازار یونین کے زیراہتمام سلطان شہید چوک پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

مظاہرے سے نیشنل پارٹی کے سینئررہنماء میرسکندرخان ملازئی پاکستان پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر محمدقاسم علیزئی بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی سینئرنائب صدر و سرپرست اعلی بازار یونین میرحاجی اورنگزیب قمبرانی جمعیت علماہ اسلام کے ضلعی عبوری کمیٹی کے نائب امیر مولانا عرض محمد و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستونگ شہر میں بد امنی و لاقانونیت کی بڑھتی ہوئی واقعات کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس انتظامیہ شہر میں عوام کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

آئے روز دکانوں کی تالے توڑنے لوٹ مار چوری و ڈکیتی کی وارداتیں رونماء ہونے اوردکان جلانے کی واقعات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ایک منظم سازش کے تحت بدامنی پھیلا کر شہر کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔مستونگ شہر میں کچھ عرصے سیمسلسل چوری ڈکیتی کے وارداتیں ہورہی ہیں اوراب تو دکانوں کو جلانے کے واقعات بھی شروع ہوگئے ۔

پولیس جرائم میں ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کے بجائے متاثرہ دکاندار کو دھمکی دیتے ہیں اوراپنی نااہلی چپھانے کیلئے متاثرہ دکاندار کو کہتے ہیکہ آپ نے خود دکان جلایاکون پاگل ہیکہ اپنے دکان کو جلائے انتظامیہ کا ایسا رویہ کسی صورت برداشت نہیں کرینگے۔تین دنوں سے تاجر سراپا احتجاج ہے اور کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔مقررین نے ڈی سی ایس پی سمیت انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مستونگ میں مسلسل واقعات ہور ہے۔

ہیں ڈی سی سمیت ضلعی انتظامیہ کے کسی آفیسر نے باہر نکل کر لوگوں کی داد رسی نہیں کی اور نہ ہی امن و امان برقرار رکھنے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔مقررین نے کہاکہ بلوچستان میں تمام چیک پوسٹیں ختم کی گئی مگر لکپاس چیک پوسٹ اب بھی قائم ہے جس کی وجہ سے عوام کو ہروقت ازیت کا سامناہیں۔انھوں نے کہاکہ اگر دو دن میں چوری ڈکیتی اور جلانے میں ملوث عناصر کو گرفتار نہیں کیاگیا۔

اور ڈی سی ایس پی ایس ایچ او کا تبادلہ نہیں کیاگیا تو احتجاج کو وسعت دیتے ہوئے شٹرڈاون ہڑتال اور روڈ بلاک کیاجائے گا۔جس کی تمام زمہ داری متعلقہ زمہ داران پر عائد ہوگی۔

انھوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان آئی جی پولیس بلوچستان سے فوری نوٹس لینے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائی نہ کرنے والے آفیسران کے خلاف فوری کاروائی کرنیکیلئے پرزور مطالبہ کیا۔اور مستونگ میں اہل اور فرض شناس آفیسران کی تعیناتی کو یقینی بنایاجائے اورمستونگ کے امن کو خراب کرنے والے عناصر کو قانون کے کٹرے میں لایاجائے۔