کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف نے صدر پاکستان ،چانسلر/گورنربلوچستان ،چیئرمین ہائیرایجوکیشن کمیشن اور وائس چانسلر جامعہ بلوچستان سے مطالبہ کیاگیاہے کہ یونیورسٹی آف بلوچستان کے ایم فل داخلوں میں بے ضا بطگیوں وبے قاعدگیوں کا فوری طورپر نوٹس لیاجائے بصورت دیگر ہم عوامی احتجاج سے لیکر عدالت کا بھی دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔
سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ جامعہ بلوچستان میں ایم فل کے حالیہ داخلے کیلئے ٹیسٹ کااعلان این ٹی ایس کے ذریعے کیا گیا جبکہ ٹیسٹ فیس بھی این ٹی ایس کی لی گئی لیکن بدقسمتی سے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف پیپر خود بنایا گیا بلکہ چیکنگ بھی انتظامیہ نے کئے ،این ٹی ایس کے نام پر یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے پیپرز کی چیکنگ سے بہت سے سوال اٹھتے ہیں۔
بیان میں کہاگیاکہ داخلہ ٹیسٹ کے بعد شیڈول کے مطابق Keys جاری کئے جانے تھے لیکن کئی ہفتے گزرگئے اور پھر یونیورسٹی انتظامیہ کو ہوش آیااور Keysاس اعلامیہ کے ساتھ جاری کئے گئے کہ داخلہ ٹیسٹ دوبارہ بذریعہ این ٹی ایس لئے جائیںگے جس کیلئے یونیورسٹی کے قوانین کے بر خلاف کمیٹی تشکیل دی گئی اور کمیٹی کے سربراہ نے کمیٹی کی سربراہی سے انکار کرکے چھٹی لے لی۔
پہلے سے جاری کردہ keysاور بعد میں کوالیفائیڈ طلباء کے ٹیسٹ کے نتائج مختلف نکلے بعض طلباء کے اعتراضات پر نتائج تبدیل کئے گئے بیان میں کہاگیاکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے بنایاگیا پیپر میں ایسے سوالات بھی شامل تھے جو کورس کا حصہ ہی نہیں تھے۔
جس پر امتحان ہال میں طلباء کی جانب سے اعتراضات کئے گئے ،داخلہ ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کے ذریعے من پسند افراد کو داخلہ دیکر اہل ولائق طلباء کی حق تلفی کی گئی بیان میں صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی،چانسلر/گورنربلوچستان امان اللہ یاسین زئی،چیئرمین ہائیرایجوکیشن کمیشن اور وائس چانسلر جامعہ بلوچستان سے مطالبہ کیاگیاہے کہ معاملے کا نوٹس لیاجائے بصورت دیگر ہم اپنا جمہوری حق احتجاج سمیت عدالت عالیہ بلوچستان سے رجوع کرنے کیلئے حق بجانب ہوں گے ۔