|

وقتِ اشاعت :   March 8 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان سیاسی اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ معاشرے میں خواتین صحت، تعلیم سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، خواتین کے حل طلب مسائل پر با ت کرنے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ انہیں معاشرے میں باوقار مقام دینے کی بھی ضرورت ہے، خواتین کی شمولیت کے بغیر ترقی کا خواب ادھورا ہے حکومت کوچاہیے کہ وہ خواتین کو معاشی اور معاشرتی تحفظ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرے۔

یہ بات بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء و رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ ،وکلاء رہنماء راحب بلیدی، صوفی خالد، فاطمہ خلجی، زرغونہ خان،خالدہ قاضی، سمیت دیگر نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے وویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کے زیر اہتما م تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان بلخصوص بلوچستان میں خواتین نا مساعد حالات کا سامنا کر رہی ہیں۔

معاشرے میں خواتین کو مردوں کے برابر حقوق دینے اور مساوی شہری تصور کرنے کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے آج خواتین تعلیم، صحت سمیت دیگر بنیادی سہولیات، آئینی حقوق سے محروم ہیں استحصالی نظام کی وجہ سے خواتین پر جبر ،تشدد کیا جاتا ہے اور انکی آواز کو بلند ہونے سے قبل ہی دبانے کی کوششیں شروع کردی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ معاشرے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے خواتین کو منصفانہ حقوق دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کی رائے کو تصور نہ کرنے کی وجہ سے آج خواتین کے مسائل جو ں کے توں ہیں خواتین کے گوں نا گوں مسائل پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں حل کرنے کی بھی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ خواتین کو نہ صرف معاشرتی بلکہ معاشی استحکام کی بھی ضرورت ہے جب خواتین معاشی طور پر مستحکم اور خود مختارہونگی۔

تو وہ ایک آزاد اور خود مختار معاشرے کی بنیاد رکھیں گی مقررین نے کہا کہ حکومت خواتین کے لئے روزگار کے مواقعے بھی فراہم کرے تقریب میں طلباء و طالبات، استاتذہ ، سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں، وکلاء برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔