کوئٹہ: گورنربلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ معاشی طور پر آسودہ خواتین ہی باقی تمام حقوق واختیارات کے حصول کیلئے بھرپور کردار ادا کرسکتی ہیں دنیا میں کوئی قومی تحریک اس وقت تک کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتی جب تک کہ خواتین مردوں کے شانہ بشانہ جدوجہد میں شامل نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پل پل بدلتی دنیا کے اس جدید عہد کے شعور کے مطابق عورت اور مرد معاشرتی اور اقتصادی ترقی میں مساوی حصہ رکھتے ہیں اور زندگی کے تمام امورومعاملات میں برابر کے شریک ہیں. گورنریاسین زئی نے واضح کر دیا کہ قومی ترقی وخوشحالی کے خواب کو خواتین کی سیاسی معاشی اور معاشرتی سرگرمیوں میں بھرپور شرکت و شمولیت کو یقینی بنانے سے ہی شرمندہ تعبیر کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث افتخار ہے کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کو نہایت عزت واحترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور خواتین پر ہاتھ اْٹھانا ہماری شاندار قومی اقدار کے منافی ہے. گورنر نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین میں صلاحیتوں کی کمی ہرگز نہیں ہے مگر غربت اور موقعوں کی عدم دستیابی انکی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دیہی علاقوں کی خواتین میں تعلیم کا تناسب پہلے سے بہت بہتر ہو چکا ہے۔
بالخصوص صوبے کی تمام یونیورسٹیوں میں خواتین کی تعداد میں اضافہ ایک خوش آئند عمل ہے. گورنر نے کہا کہ ضروری ہے کہ خواتین کی معاشی خورمختیاری، معاشرتی تحفظ اور خواتین کی وقار اور عظمت کو اْجاگر کرنے کیلئے بھرپور اور موثر عوامی شعور و آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ ملکی و قومی معاشی انقلاب کی راہ ہموار ہو سکے۔
ہر ذی شعور اور ذی فہم شخص کا قومی فریضہ بنتا ہے کہ وہ معاشرے کو حقیقی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے خواتین کو معاشرتی تحفظ دینے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں اور عورتوں کے بلند وقاروعظمت کو اْجاگر کرنے کیلئے اولسی شعوروبیداری کی موثر اور بھرپور مہم چلائیں۔