کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی آرگنائزئنگ کمیٹی ممبران،صمند بلوچ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ ڈویڑنل ڈائریکٹر اسکولز اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے کوئٹہ کے اسکولوں میں تعینات اسٹاف و بلخصوص گرلز اسکولز کے اساتذہ کو تنگ کررہا ہے۔
جسکی وجہ سے فیمیل اسٹاف زہنی کوفت و پریشانی کا شکار ہیں بارہا ٹیچرز کے جانب سے حکام بالا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن منفی مداخلت کا سلسلہ ختم نہیں ہورہا انہوں نے کہا ہے کہ بلوچ و پشتون روایات کے مطابق گرلز اسکول میں منفی و غیر ضروری مداخلت کسی صورت بھی ناقابل برداشت ہے اسکولز میں اساتذہ کرام کو پریشان و زہنی کوفت کا شکار بنانے سے اسٹوڈنٹس کی تعلیمی عمل متاثر ہورہے۔
ایسے عوامل کا مقصد خواتین ٹیچرز کو دیگر علاقوں میں ٹرانسفر کراکے من پسند لوگوں کو کوئٹہ لانا ہے تاکہ ٹرانسفرو دیگر حربوں کے زریعے اسکولز کو اپنے کنٹرول میں کرکے سفارشی کلچر کو پروان چڑھایا جاسکے اسکولز میں اساتذہ کے لئے مشکلات پیدا کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی۔
انہوں نے کہا ہے اسکولز کے اساتذہ کرام کے لئے مشکلات پیدا کرنے کا مقصد ڈائریکٹر کے طرف سے من پسند لوگوں کو نوازنے کی کوششوں کا سلسلہ ہے جبری ٹرانسفر و دیگر منفی ہتھکنڈوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کی گئی ہے ان منفی عوامل کو سیکرٹری ایجوکیشن کے طرف سے کنٹرول نہیں کیا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا