بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کا آرگنائزنگ باڈی اجلاس لیاری میں منعقد ہوا۔اجلاس میں رپورٹ، تجاویز، آرگنائزنگ باڈی کی تشکیل اور آٸندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے سینئر ممبر آمنہ بلوچ نے اجلاس کے شرکا کے سامنے کمیٹی کی کارکردگی رپورٹ پیش کی اور شرکاء نے رپورٹ کو مد نظر رکھ کر کمیٹی کی کارکردگی کا تنقیدی جائزہ لیا اور اپنی کمزوریوں کی نشاندہی کرکے مستقبل میں کمیٹی کو مزید فعال اور منظم بنانے کا اعادہ کیا گیا۔ تجاویز کے ایجنڈے میں شرکا ء نے اپنی اپنی تجاویزیں اجلاس کے سامنے رکھی اور ان پر بحث و مباحثہ کیا گیا۔
اجلاس میں پانچ رکنی آرگنائزنگ باڈی کا قیام عمل میں لایا گیا جس میں آمنہ بلوچ پر اعتماد کرتے ہوئے آرگنائزر منتخب کیا گیا جبکہ لالہ وہاب بلوچ کو ڈپٹی آرگنائزر منتخب کیا گیا۔
آرگنائزنگ باڈی کی تشکیل کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے آرگنائزر آمنہ بلوچ نے اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہو کہ جنہوں نے مجھ پر اعتماد کرکے مجھے ایک اہم عہدے کے لئے منتخب کیا اور انہوں نے مزیدے کہاکہ کراچی کے بلوچوں کے لئے بلوچ یکجہتی کمیٹی موثر فورم ہوگی جو کراچی، بلوچستان، پنجاب اور سندھ سمیت جہاں بھی بلوچ آباد ہیں انکے حقوق کے لئے جدوجہد کرے گی۔
آمنہ بلوچ نے مزید کہا کہ کراچی میں آباد بلوچ کئی عشروں سے انسانی حقوق کی پامالیوں کا شکار ہیں، ایک طرف منشیات فروش کھلے عام مختلف علاقوں میں منشیات کا دھندہ کرکے نوجوان نسل کو علم و ادب سے دور رکھ کر تباہی کی جانب لے جارہے ہیں اور دوسری طرف لیاری، ملیر اور دیگر بلوچ علاقوں میں گینگ وار کو منظم کرکے بلوچوں کی سیاسی آواز کو خاموش کرنے کی سازش جاری ہے ۔
اکیسویں صدی کے پہلے عشرے میں لیاری کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت منشیات اور گینگ وار کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا اور بیس سال بعد بھی لیاری منشیات اور جوئے کے اڈوں کا گڑھ بن چکا ہے۔
آمنہ بلوچ نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کی ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے لہذا آپ اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے عوام کو تحفظ فراہم کریں نہ کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو کھلی چھوٹ دیکر عوام کے حقوق کو غضب کرنے کی پالیسیوں کو پروان چڑھائیں ۔
آٸندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں تجاویز پر بحث کیا گیا اور مستقبل کے امور کو حتمی شکل دی گئی جنہیں بعد میں میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے لایا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بارہ مارچ کو لیاری میں عوامی محاذ کے شمعیں روشن کرنے کی تقریب کی حمایت کی جائے گی اور سانحہ جھٹ پٹ مارکیٹ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا اور ترئیس مارچ کو صالح محمد گوٹھ انسداد منشیات کمیٹی کے کال کی بھی حمایت کی جائے گی ۔ بلوچ عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ان پروگراموں میں بھرپور شرکت کرکے سماجی، فلاحی کاموں اور اپنے سماج کی بہتری کے لئے اپنا حصہ ڈالیں۔