کوئٹہ: پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے این سی او سی کا اعلی سطحی اجلاس وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اسد عمر خان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں بلوچستان کی نمائندگی پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کوئٹہ سے آن لائن کی اس موقع پر سدرن کمانڈ کے نمائندے کوویڈ سیل بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر نقیب اللہ نیازی ڈاکٹر سرمد خان بھی موجود تھے ۔
اجلاس میں کوویڈ کی تازہ ترین صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے بتایا کہ بلوچستان میں آج سے ساٹھ سال اور زائد العمر افراد کو کوویڈ ویکسینیشن شروع کی جاررہی ہے جنرل پبلک ویکسینیشن اس عمل کیلئے صوبے میں 44 ایڈلٹ ویکسینیشن سینٹرز (AVCs) قائم کردئیے گئے ویکسینیشن کے لئے ساٹھ سال اور زائد العمر افراد 1166 پر اپنی رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں کوویڈ کی صورتحال کنڑول میں ہے اسوقت کوویڈ کے دو مریض اسپتال میں زیر علاج ہیں جن کی حالت نارمل ہے ا نہوں نے کہا کہ صوبے کے تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کی صورتحال سنگین نہیں اس لئے ہماری تجویز یہی ہوگی کہ بلوچستان کے تعلیمی ادارے کھلے رہنے چائیے کورونا کے تناظر میں تعلیمی اداروں کی دو ہفتوں تک مانیٹرنگ کی جائے گی اور کوویڈ پھیلاو کی صورت میں ہم ٹارگیٹڈ اپروچ کی جانب جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کوویڈ کے پھیلاو کی شرح کمیونٹی مقامات سے نہایت کم ہے تاہم ایس او پیز پر عمل درآمد بدستور جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کا کوویڈ سیل روزآنہ کی بنیاد پر کوویڈ ڈیٹا روز اول سے مرتب کررہا ہے۔
اور صورتحال پر ہماری کڑی نظر ہے اگر خدانخواستہ اندرو ن بلوچستان کوویڈ کے کیس سامنے آتے ہیں تو ہم محدود سطح پر سمارٹ لاک ڈاون کا فیصلہ لے سکتے ہیں اسوقت بلوچستان میں کوویڈ پیشنٹ سنگل ڈیجٹ میں ریکارڈ ہورہے ہیں جس میں بتدریج کمی آرہی ہے اور عوام کے تعاون سے انشاء اللہ اس موذی وباء سے مکمل نجات پانے میں کامیاب رہیں گے۔