لاہور: وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان چوہدری برادران کی رہائش گاہ گئے جہاں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی سے ملاقات کی۔ملاقات میں رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی، نومنتخب سینیٹر منظور احمد کاکڑ، چوہدری سالک حسین اور چوہدری شافع حسین بھی موجود تھے۔
وزیر اعلی بلوچستان نے اس موقع پر چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی۔ وزیراعلی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین بڑے بھائی ہیں۔جن کی رہنمائی میں سیاست سیکھی۔انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین اس ملک کا اثاثہ ہیں۔ اللہ انہیں سلامت رکھے۔ چوہدری برداران کے ساتھ تعلق ذاتی ہے یہ رشتہ ہمیشہ برقرار رہے گا۔
مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیاسی رواداری کی جتنی اس وقت ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے چوہدری شجاعت حسین کو پاکستان کبڈی کے آئندہ میچز گوادر میں کروانے کی پیشکش کی جس پر چوہدری شجاعت حسین نے بلوچستان حکومت کی پیشکش قبول کر لی۔
وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے چوہدری پرویز الہی دور کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ کے دور کا ریسکیو 1122 کا منصوبہ بلوچستان میں شروع کیا۔دریں اثناء وزیر اعلی بلوچستان جام کمال کی سربراہی میں بلوچستان عوامی پارٹی کے وفد نے منگل کو حر جماعت کے روحانی پیشوا اور جی ڈی اے سربراہ پیر پگارا سے کنگری ہائوس میں ملاقات کی،وفد میں جان محمد جمالی،سنیٹرمنظور کاکڑ اورانور رانجھو بھی شامل تھے۔
جبکہ اس موقع پر پیر سید صدرالدین شاہ راشدی، نند کمار گوکلانی اور دیگر موجود تھے۔ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، سینیٹ انتخابات اور چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے سینیٹ انتخابات میں جی ڈی اے کے ساتھ پیش آنے والی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ افسوس ہے کہ سینیٹ انتخابات میں پیسے کی ریل پیل ہوتی ہے۔
بدقسمتی سے لوگ شارٹ کٹ اور سائیڈ کٹ کے چکر میں رہتے ہیں۔جام کمال نے صادق سنجرانی کی حمایت کی درخواست کی، پیر صاحب پگارا نے اتحادی جماعت کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔ رہنمائوں نے گورننس مسائل اور دیگر معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔