|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2021

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی آرگنائزر اسد غنی بلوچ نے اپنے جاری کردہ پریس رلیز میں کہا ہے کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کے بجائے جعلی مقابلے میں انھیں ماورائے آئین و قانون قتل کرنا انسانی حقوق کی شدید پامالی و انتہائی شرمناک عمل ہے۔

جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ایک طرف لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو یقین دہانی کرایا جاتا ہے کہ آپکے بچوں کو بازیاب کرینگے اور دوسری جانب انکے بچوں کو جعلی مقابلے میں قتل کرنا سوالیہ نشان ہے۔ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے جسے طاقت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش احمکانہ ہے جسکی وجہ سے بلوچستان میں احساس محرومی میں شدید اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہاہے کہ بلوچستان کے عوام کے بلوچستان کے وسائل پر حق کو تسلیم کئے بغیر بلوچستان کے عوام کے احساس محرومی کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ بلوچ قوم کو پچھلے 70 سالوں سے پسمانگی کی جانب دھکیلا گیا۔ پسماندگی کے خلاف بلوچ قوم کی آواز بلند کرنے کو غداری سے تشبیح دیکر ظلم وزیادتیوں کی تاریخ رقم کی۔

اب وفاق سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے بلوچستان سے متعلق اپنے طرز فکر میں تبدیلی لائے۔ انھوں نے مزید کہا ہے کہ بی ایس او پجار بلوچ سماج میں ایک جز کی حیثیت سے نوجوانوں میں علم و فکر اور شعور کی آبیاری کرتے ہوئے موجودہ کٹھن حالات میں پرامن سیاسی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔