کوئٹہ: تعمیر خلق فانڈیشن ریفرل پاتھ ویز بلوچستان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوے سیکرٹری سماجی بہبود سیکرٹری عبدالروف بلوچ۔ ترقی نسواں ظفر بلیدی ا ِ ڈی جی ہلتھ ڈاکٹر ناصر بگٹی ا ور دیگر مقریرین نے کہا ہے کہ بلوچستان کی بچیوں اور خواتین کو تعلیم اور ہنر کے زریعے معاشی اور سماجی طور پر با اختیار بنانے کے لیے حکومتی اور غیر سرکاری ادارے مل کر کام کر رہیں ہیں۔
جس کے مثبت نتائج سامنے انا شروع ہوگے ہیں۔عبدالردف بلوچ نے مزیدکہا کہ چالیڈ پروٹیکشن کے لیے تمام اضلاع کے ڈیپٹی ڈائریکٹرز کو چالیڈ پروٹیکشن اور ہومین رائٹس افیسربنا دیا گیا ہے نان فارمل ایجوکیشن پالیسی اور نصاب مکمل ہوچکا ہے دو اضلاع سے 22اضلاع تک نیٹ ورک قاہم کردیا ہے ایک لاکھ بچوں کو نان فارمل ایجوکیشن دینے پر بہت جلد کام شروع ہوگا۔اگلے 2برسوں میں ہمارا لیٹریسی ریٹ بہت اگے جاے گا۔
تعمیر خلق فاونڈیشن کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔سماجی بہبود اور ترقی نسواں دونوں محکمے ملکر بچیوں اور خواتیں کو فرنڈلی ماحول میں تعلیم اور ہنر سے اراستہ ہونے کے موقع فراہم کررہے ہیں۔تعمیر خلق فانڈیشن کے سربراہ داود درانی نے ادارے کی کارکردگی اور جنڈراینڈ سیکورٹی افیسر صائمہ جاوید نے ریفریل میکنزیم کے بارے میں تفصیلات سے اگاہ کیا اور سماجی بہبود اور ترقی نسواں کے ساتھ مل کر بلوچستان پولیس کے ساتھ ایم او یو ساین کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سیکرٹری محکمہ ترقی نسواں ظفر بلیدی نے بلوچستان کی خواتین کو معاشی و سماجی طورپر با اختیار بنانے کے لیے محکمے کے عملی اقدامات بارے بتاتے ہوے کہا کہ صوبے کے تمام ڈیویزن ہیڈ کواٹرز مین ورکنگ وومنز ہاسٹل تعمیر کیے جارہے ہیں تاکہ ہماری سرکاری اور غیر سرمارک اداروں میں کام کرنے والی ورکنگ وومنز کی رہاش کا مسلہ حل ہوسکے اس کے ساتھ ہم وومن ایکیوبیشن سنٹرز اور وومز بزنس بازار بھی تعمیر کرا رہے ہیں۔
تا کہ گھروں میں ثقافتی مصنوعات بنانے والی خواتن کو اچھی قیمتوں پر اپنی مصنوعات فروخت کرنیکے موقع میسر اسکیں۔ہر ضلع میں وومن ایمپاورمنٹ سنٹر بنانے جارہے ہیں۔ہراسمنٹ سے بچاو کے لیے محکمے نے یو این ڈی پی کے تعاون س1089فری ہلپ لائن شروع کی ہے جہان خواتین اپنی شکایات درج کروا سکتی ہیں۔حکومت نے پہلی مرتبہ صنفی برابری کے لیے ایک جنڈر ایکولیٹی اینڈ وومن انپاومنٹ پالسی بنائی ہے۔
اس کے علاوہ وومن فرنڈلی قانون سازی بھی کرائی گی ہے جن میں بلوچستان انٹی ڈومسٹیک والنس ایکٹ۔بلوچستان پروٹیکشن ایگینسٹ حراسمنٹ ایکٹ۔ بلوچستان کمشن اف وومن اسٹیٹس ایکٹ ہیں۔وزیراعلی بلوچستان اور پارلمانی سیکرٹری ترقی نسواں کی جانب سے ہمیں ہدایات ملی ہیں کہ خواتین کی ویلفیر کے لیے ایک انڈولمنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے۔