|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2021

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کونسل (ای سی سی ) کے اجلاس میں یوٹیلٹی سٹور کے 19اشیاء پر سبسڈی دینے اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کی جانب سے گھی کی قیمتوں میں اضافے سے منع کرنے کی ہدایت کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا گیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم اس کے وزراء اور مشیران عوام کے مسائل۔

مہنگائی اور غربت میں ریکارڈ اضافہ سے مکمل طور پر لا علم ہیں اور نہ ہی انہیں عوام کے حالات کا ادراک حاصل ہے کہ کس قدر غریب طبقہ دار اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے کن مشکلات اور مسائل سے دوچار ہیں ۔ کیونکہ ان کی نااہلی ، ناتجربہ کاری اور کرپشن وکمیشن کے باعث مہنگائی اور غربت میں جو اضافہ دن بدن ہوتا جارہا ہے اس کے باعث غریب عوام کسی بھی چیز کے خریدنے کی سکت ہی نہیں رکھتے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کے ہدایت کے مطابق کے گھی کی قیمتوں میں اضافے سے منع کیا گیا ہے اور گزشتہ روز ای سی سی کے اجلاس میں 7ارب 80کروڑ کی خطیر رقم سے رمضان المبارک میں ریلیف پیکج کے تحت چینی ،آٹا ، گھی سمیت 19چیزوں پر سبسڈی دی جائیگی لیکن سلیکٹڈ وزیر اعظم اور ان کی نااہل کابینہ کو یہ علم ہی نہیں کہ یوٹیلٹی سٹورز پر پشتون بلوچ تمام صوبے اوربالخصوص کوئٹہ میں نہ ہی مذکورہ بالا اشیاء دستیاب ہیں۔

اور نہ ہی عوام کو معیاری اشیاء اور ریلیف پیکج کے تحت سہولت دی جاتی ہے ۔ بلکہ بازار میں موجود اشیاء خوردونوش واشیاء ضروریات ہی یوٹیلٹی سٹورز میں بازار کی قیمت فروخت کی جارہی ہیں جبکہ آٹا، گھی ، چینی کچھ بھی میسر نہیں ۔ اور جب کبھی میسر بھی ہو تو چینی پوڈر کی طرح اور دیگر چیزیں بالکل غیر معیاری اور ناقابل استعمال ہوتے ہیں جن کی شکایت کرنے کے باوجود انہیں نہ ہی یوٹیلٹی سٹور سے ہٹایا جاتا ہے۔

بلکہ مجبوراً غریب عوام ان کی خریداری کرتے ہیں کیونکہ وہ بازار کی چیزوں کو خریدنے کی سکت نہیں رکھتے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں پہلے پہل یوٹیلٹی سٹورز کو ختم کیا گیا اور سینکڑوں ملازمین کو برطرف کردیا گیا۔

اور پھر موجود ہ یوٹیلٹی سٹورز کو بھی ٹھیکیداری کی طرز پر چلایا جارہا ہے ۔ سلیکٹڈ حکومت ، یوٹیلٹی سٹور کے منیجنگ ڈائریکٹر ، جنرل منیجر ودیگر اعلیٰ حکام صوبے بالخصوص صوبائی دارالحکومت میں موجود یوٹیلٹی سٹورز پر چیک اینڈ بیلنس رکھتے ہوئے عوام کو معیاری اور ریلیف کے تحت حاصل اشیاء خوردونوش واشیاء ضروریات کی فروخت یقینی بنائیں