کراچی: آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی نے وفاقی وصوبائی حکومتوں کی میڈیا پالیسی کے تباہ کن اثرات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور ان حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان پالیسیوں پر نظر ثانی کیلئے متعلقہ فریقوں سے مشاورت کریں ۔ اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس حمید ہارون کی زیرِ صدارت میں گذشتہ روز منعقد ہوا جس میں ملک میں اخبارات کے ابتر حالات پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں رکن مطبوعات خصوصاً چھوٹے و علاقائی اخبارات پر نئی میڈیا پالیسی کے تباہ کن اثرات پر تشویش کا اظہار کیا جو شدید مالی بحران کا شکار ہیں ۔اراکین کی متفقہ رائے تھی کہ اگر ان پالیسیوں پر اے پی این ایس کی مشاورت سے نظر ثانی نہ کی گئی تو بہت سے اخبارات بند ہوجائیں گے جس کے باعث میڈیا کارکنوں اور صحافیوں کو وسیع پیمانے پر چھانٹیوں اور برطرفی کا سامنا کرنا پڑیگا ۔
اجلاس میں ایک قرارداد میں نشاندہی کی گئی کہ نئی پالیسی کے تحت پی آئی ڈی اور صوبہ پنجاب و خیبر پختونخواہ کے محکمہ اطلاعات کو سرکاری اشتہارات کے اجراء کیلئے میڈیا کے انتخاب کے اختیارات دیئے گئے ہیں جس کے باعث مشتہر محکموں کو اپنی اطلاعات کی فراہمی کیلئے متعلقہ اخبارات کے انتخاب سے محروم کردیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سرکاری اشتہارات کے حجم میں قابل ذکر کمی آئی ہے۔
کیونکہ اشتہار جاری کرنے والے محکمے سمجھتے ہیں کہ ان کے اشتہارات اکثر غیر معروف نادیدہ اخبارات کو جاری کیے جاتے ہیں جو ان کے بجٹ کے ضیاع کے مترادف ہے۔ اجلاس نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مشتہر محکموں کو میڈیا کے انتخاب کا حق بحال کیا جائے اور پی آئی ڈی کے علاقائی دفاتر کو متعلقہ علاقے کے اخبارات کو سرکاری اشتہارات کے اجراء کا اختیار دیا جائے ۔
ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے زور دیا کہ اشتہارات کے اجراء میں حقیقی اخبارات کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ 07مارچ کو وفاقی وزارت اطلاعات نے ایک اشتہار 143 اے پی این ایس اراکین اور 112 غیر اراکین کو جاری کیا جن میں بیشتر غیر معروف نادیدہ اخبارات ہیں ۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے ایک قرار داد میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ نئی پالیسی کے تحت سرکاری اشتہارات کی ادائیگی کا عمل انتہائی سست روی کا شکار ہوگیا ہے۔
جس کے باعث اخبارات پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور وہ شدید مالی بحران کا شکار ہیں ۔یہ ضروری ہے کہ وفاقی وصوبائی حکومتیں اس صورتحال کے ازالے کواولین ترجیح دیں۔ایگزیکٹو کمیٹی نے طے کیا کہ پہلے مرحلے میں نادہند محکموں /اداروں کے اشتہارات کی اشاعت معطل کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں تمام جملہ سرکاری اشتہارات معطل کیئے جائیں گے۔
ایگزیکٹو کمیٹی نے اپنی قرار داد میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ نئی پالیسی کے زیرِاثر ڈی جی پی آر پنجاب نے اشتہارات کا حجم انتہائی محدود کردیا ہے جبکہ ادائیگیوں کا عمل بھی تعطل کا شکار ہے خصوصاً ایس پی ایل اشتہارات کی ادائیگیاں مکمل طور پر بند ہیں۔
اراکین نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ پالیسی کے اجراء سے پہلے نافذ ادائیگیوں کے نظام کو بحال کیا جائے ۔کمیٹی نے گزشتہ دو سالوں کی سالانہ رپورٹ اور 2019-20 کی آڈٹ رپورٹ کی منظوری دی ۔ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ سالانہ جنرل کونسل کے اجلاس 24مارچ 2021ء کو اے پی این ایس ہائوس کراچی میں منعقد ہونگے ۔