|

وقتِ اشاعت :   March 14 – 2021

 

ڈیرہ اللہ یار:ماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے کے دعویدار نے لنگر خانوں کا افتتاح کرکے قوم کو خیرات کے پیچھے لگا دیا ریاست مدینہ میں دہرا قانون نہیں ہوتا

یہاں امیر کے لیے الگ اور غریب کے لیے الگ قانون ہے بجلی چور کو جیل میں ڈالا جاتا ہے آئین توڑنے والوں کو وی آئی پی پروٹوکول کیساتھ بیرون ملک بھیجا گیا عمران خان نے کشمیر مودی کو بیچ دیا ہے

ملک میں سودی نظام رائج کرکے قوم کے تشخص کو داو پر لگا دیا گیا ڈیرہ اللہ یار میں جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری انجنیئر عبدالمجید بادینی کی جانب سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے

سراج الحق کا کہنا تھا کہ اقتدار سے قبل 200 معاشی ماہرین کی ٹیم کی باتیں کرنے والے نے اقتدار میں آتے ہی انڈے مرغی اور کٹے دینے شروع کردیئے قوم کو لنگر خانوں کی نہیں کارخانوں کی ضرورت ہے

انہوں نے کہا کہ ملک میں انصاف تعلیم اور صحت سمیت عوام کو کچھ بھی حاصل نہیں ظالموں کا ٹولہ تقسیم در تقسیم کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے قوم اور ملک کو تباہ کر رہا ہے معدنیات سے مالا مال بلوچستان کے عوام دو وقت کی عزت کی روٹی سے محروم ہے

چند افراد صوبے کے وسائل پر قابض ہیں پاکستان میں اس وقت دو پارٹیاں ہیں ایک ظالموں کی پارٹی اور ایک مظلوموں کی پارٹی ہے قوم کیساتھ ہونے والے مظالم پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے

قوم کو ظالموں کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کے لیے نکلا ہوں وقت کے یزیدوں کے احتساب کا وقت آچکا ہے قوم اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑی ہو سراج الحق نے کہا بلوچستان میں لاپتہ افراد کا معاملہ سنگین ہے

ڈکٹیٹر مشرف کے زمانے سے لیکر آج تک نوجوانوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے بلوچ مائیں اور بہنیں اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے اسلام آباد کی سڑکوں پر بے یارو مددگار بیٹھی ہیں حکمران مظلوم کی آہیں نہیں سن رہے وزیر اعظم بے حس اور سفاک ہیں جنہیں مظلوموں کی لاشیں بھی بلیک میلنگ نظر آتی ہوں ایسے حکمران قوم کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔