|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2021

نوکنڈی: نیشنل پارٹی کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سیندک پروجیکٹ میں چائنیز مینجمنٹ نے اپنے ظالمانہ پالیسیوں میں اضافہ کرکے ریاست کے اندر ریاست بنا رکھی ہے بدبختی سے صوبائی حکومت اور ملکی اداروں نے چائنیزکومکمل چھوٹ دیکر اپنی رضامندی ان مظالم میں شامل کرنے کا اشارہ دیا ہے پروجیکٹ میں مقامی ملازمین اور مقامی آبادی اپنے حقوق کے لئے سراپا احتجاج ہے۔

لیکن کوئی ٹس مس نہیں ہوتا ہے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سیندک پروجیکٹ میں گذشتہ بیس سالوں سے چائنیزکمپنیاں پاکستانی کمپنیزاورافیسران کے ساتھ مل کر لوٹ مارکرپشن اور مقامی آبادی ملازمین کا استحصال جاری رکھے ہوئے ہیں اربوں ڈالر کمانے والی کمپنیوں نے علاقہ کو پسماندہ رکھنے کے ساتھ ملازمین اور مقامی آبادی کو روزانہ نت نئی پابندیوں اور سازشوں کے ذریعہ اپنے مکروہ چہروں کو چھپانے کے لئے پروجیکٹ اور سیندک کے تمام علاقوں میں خوف کاماحول پیداکیاہے۔

اب ستم یہاں تک کہ کورونا کے نام پر گذشتہ ایک سال سے ملازمین اور مقامی آبادی کو مکمل یرغمال بناکر زندگی اجیرن بنادی گئی ہے مقامی ملازمین جن کے گھر پانچ دس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں جہاں ان کے فیملیز رہتے ہیں انھیں سات آٹھ مہینوں سے پروجیکٹ کیمپ میں بند کرکے کیمپ کو گوانتاناموبے جیل کی شکل دی گئی ہے ملازمین کو اپنے پیاروں کی فوتگی اور بیماریوں میں جانے کی اجازت نہیں۔

دیجارہی جوکہ انسانی حقوق کی شدید پامالی اسلامی و بلوچی روایات کے منافی ہے اور جوکہ ناقابل برداشت ہیں مقامی ملازمین اور مقامی آبادی اپنے حقوق کیلئے جدو جہد کررہے ہیں لیکن مختلف طریقوں اور حربوں سے انہیں ڈرا دھما کر چپ کر نے کی سازشوں میں عمل پیرا ہے جسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں نیشنل پارٹی غریب ملازمین اور مقامی آبادی کی اپنے جائز حقوق کی حصول میں تنہا نہیں چھوڑی گی۔

بلکہ انکی غصب شدہ حقوق کیلئے جدو جہد سے پیچھے نہیں ہٹے گی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اب وقت آگیاہے کہ چائنیز پاکستانی مینجمنٹ اور انکے کاسہ لیس نام نہاد نمائندوں کے سالوں سے جاری استحصالی پالیسیوں اور مظالم کاخاتمہ عوامی طاقت سے کرکے لوٹ مارمظالم اور کرپشن کے اس سیاہ باب کو ہمیشہ کے لئے بند کیاجائے۔