|

وقتِ اشاعت :   March 20 – 2021

گوادر: نیشنل پارٹی اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناہزیشن ( پجار ) کی جانب سے نیشنل پارٹی کے بانی رہنماء و سابق ضلعی نائب ناظم عبدالغفار ھوت کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد۔ تعزیتی ریفرنس سید ظہور شاہ ہاشمی آڈیٹوریم ھال آر سی ڈی کونسل میں منعقد کیا گیا۔ جس میں نیشنل پارٹی کے بانی رہنما عبدالغفار ہوت کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماؤں حاجی صالح، ولید بزنجو، شاوس حاصل بزنجو، تحصیل صدر ناگمان بلوچ، صوبائی ورکنگ کمیٹی کے رکن آدم قادربخش، عبدالغفارہوت کے فرزند ہوت جنید غفار، بی این پی عوامی کے مرکزی ہیومین رائٹس سیکریٹری سعید فیض ایڈوکیٹ، بی این پی مینگل کے مرکزی کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر عزیزبلوچ، آر سی ڈی کونسل کے سابق صدر خدابخش ہاشم، سابق ضلع ناظم بابو گلاب۔

میونسپل کمیٹی کے سابق چیئرمین عابد رحیم سہرابی، سماجی کارکن بجار بلوچ، نیشنل پارٹی کے سنیئر رہنما محمد حیاتان، بی ایس او پجار کے سینٹرل کمیٹی کے رکن ظریف دشتی نے کہاکہ عبدالغفارہوت ایک سنجیدہ اور کمنٹمنٹ سیاسی ورکر اور انسان تھے۔ وہ سب کیلئے مشعل راہ ہے جسکے نقش قدم پر چل کر ہی ہم اسکی مشن کو پایا تکمیل تک پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عبدالغفار ہوت کے چلے جانے سے اسکا خلاء پر نہیںہوسکتا۔

لیکن ہمیں اس کے نقش قدم پر چل کر شعوری بنیادوں پر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ مقررین نے کہاکہ مرحوم نے جوانی سے لیکر زندگی کے آخری لمحہ تک قوم پرستانہ سیاست کے دامن کو نہیں چھوڑا وہ ہر وقت بلوچ قوم کے لیئے فکر مند رہتے تھے خاص کر تعلیم پر انہوں نے بہت ذور دیا کہ بلوچ قوم بھرپور تعلیم حاصل کرے۔ مقررین نے کہاکہ آر سی ڈی کونسل کو مستحکم کرنے میں انکا کردار اہم رہا ہے۔

انہوں نے گوادر گرائمر اسکول کی بنیاد رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا،جس سے کئی طلباء نے علم حاصل کرکے آج زندگی کے مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں مقررین نے کہاکہ بلوچ قوم پرستی میں انکا کردار بہت اہم تھا۔ سیاسی حوالے سے ایک دانشور تھے وہ ھر وقت طالب علموں کو سمجھاتے اور سکھاتے تھے بلکہ بہت سے طالب علموں کی انہوں نے مدد بھی کی۔ ان میں صبر اور تحمل بے پناہ تھا۔

وہ ایک عظیم کردار کے مالک تھے وہ نظریاتی اور ترقی پسند سوچ کے مالک تھے۔ سیاسی سماجی اور کاروباری حوالے سے انہوں نے بھرپور زندگی گزاری ہے اسکے کاروبار سے بہت سے غریب لوگ بھی برسر روزگار ہوا کرتے تھے۔ مقررین نے کہاکہ 1977 میں جب پشکان میں بی ایس او کی پہلی یونٹ کھولا گیا اس میں بھی مرحوم کا بہت بڑا ہاتھ تھا ہر وقت اپنے قوم کے لئے فکرمند رہتے تھے۔

اسکی خواہش رہی ہے کہ بلوچ ایک سیاسی پلیٹ فارم پر متحد ہوں، مقررین نے کہاکہ عبدالغفار ھوت ایک سیاسی ورکر، سماجی کارکن، دانشور اور ایک فراخ دل انسان تھے انکی مجالس سے لوگ سیکھتے تھے وہ متعصب نہیں تھے ہر تنظیم و پارٹی کے لوگوں کے ساتھ ایک جیسا شفیقانہ رویہ رکھتے تھے۔ مرحوم کی مثبت سوچ نے معاشرے کو آگے لے جانے میں مدد دی۔ جو سوچ مظلوم اور غریبوں کے لئے مرحوم کے دلوں میں تھا وہ ہمارے دلوں میں بھی ہونے چاہئی ۔

ہم انکو اپنا آئیڈیل بناکر اسکی بتائے گئے اصول اور باتوں پر عمل کرنا چاہئے ۔ اس دور میں جو گوادر مسائل میں گراہوا ہے اس وقت موصوف کا اس دار فانی سے جانا ہمارے لئے بہت نقصان دہ ہے۔ مقررین نے کہاکہ وہ نڈر و بہادر سیاسی رہنما تھے ۔ مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر نسیم جنگیان ، شہید مولابخش دشتی، ڈاکٹر یاسین بلوچ، میر حاصل خان بزنجو اور عبدالغفار ہوت نیشنل پارٹی کے سرمایہ تھے۔

جو یکے بعد دیگرے ہم سے بچھڑ گئے ہیں۔ مقررین نے عبدالغفار ہوت کی سیاسی، سماجی اور تعلیم خدمات پر انھیں زبردست خراج عقیدت پیش کی۔ تعزیتی ریفرنس میں نظامت کے فرائض حفیظ جعفر نے اداکیئے تعزیتی ریفرنس میں سیاسی و سماجی رہنماؤں سمیت مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔