کوئٹہ: حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے بلوچستان کی عوام سے گزارش ہے کہ ایس او پیز کی پاسداری کریں، ملک کے بڑے شہریوں میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کے ساتھ ہی سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے، کورونا کے حوالیسے بلوچستان میں دیگر صوبوں کی نسبت صورتحال بہتر ہے۔
مصطفی کمال نے بلوچستان کی ترقی پر تنقید کیا ہے بہتر ہوتا کہ وہ ڈویلپمنٹ کی جاری کا معائندہ کرتے، یوم پاکستان کو حکومتی اور عوامی سطح پر منایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت شاہوانی نے کہاکہ کورونا کیسزمیں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوا ہے اور کورونا کی تیسری لہر زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے ملک کے بڑے شہروں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے۔
جبکہ دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان میں صورتحال بہتر ہے تاہم بلوچستان کی عوام سے گزارش ہے کہ وہ ایس او پیز کی پاسداری یقینی بنائیں تاکہ کسی قسم کا لاک ڈاؤن لگانے کی ضرورت نہ پڑے کیونکہ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن سے انسانی زندگی اور معیشت متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ویکسی نیشن سینٹرز فعال ہیں عوام زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن کرائیں۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو ملنے والی ویکسین کی تعداد کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ 23مارچ یوم پاکستان کو حکومتی اور عوامی سطح پر منایا جائے گا، 17سال بعد 23مارچ کو پہلی مرتبہ ہاکی ٹورنامنٹ منعقد کیا جائے گا۔
لیاقت شاہوانی نے پاک سرزمین کے سربراہ مصطفی کمال کو کوئٹہ میں کامیاب جلسہ کرنے پر مباردکباد دیتے ہوئے کہاکہ مصطفی کمال نے بلوچستان کی ترقی پرتنقید کیا ہے بہتر ہوتاکہ وہ جاری ڈویلپمنٹ پروجیکٹس کا معائنہ کرتے۔ انہوں نے کہا کہ 20سے 22مارچ کے دوران صوبے میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے اور موسم کی خرابی کے باعث عوام غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔