|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2021

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن (PMC) کی جانب سے بلوچستان کے 3 میڈیکل کالجز جن میں جھالاوان میڈیکل کالج،لورالائی میڈیکل کالج اور مکران میڈیکل کالج شامل ہیں۔

ان میڈیکل کالجز کے طلباء کی پاکستان میڈیکل کمیشن سے رجسٹریشن کیلئے امتحانات کی شرط رکھ دی گئی ہے جوکہ کمیشن کی جانب سے مذکورہ میڈیکل کالجز کو تجربہ گاہ بنانے اور پچھلے ادوار میں کالجز اور ان سے متعلقہ ہسپتالوں کی خستہ حالی کی ذمہ دار انتظامیہ اور حکومتوں کا ملبہ سٹوڈنٹس پر ڈالنے کے مترادف ہے۔

جسے کسی بھی صورت تسلیم نہیں کیا جائیگا،ایک صدارتی آرڈیننس کے تحت مسلط کیا جانے والا پاکستان میڈیکل کمیشن بلوچستان کے ان 3 میڈیکل کالجز کو ایک تجربہ گاہ کی شکل دیتے ہوئے میڈیکل کے طالب علموں پر ازسرنو نئے قوانین مرتب کرکے یہاں کے طالب علموں کے مستقبل کو داو پہ لگانے جارہی ہے جسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

لہذا کمیشن صوبے کے ان میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن کیلئے رکھی جانے والی اس نئے امتحان کی شرط فی الفور واپس لیں،بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ میڈیکل کالجز اور ان سے متعلقہ ہسپتالوں کی خستہ حالی اور تاحال پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل/پاکستان میڈیکل کمیشن سے رجسٹرڈ نہ ہونے کی ذمہ دار انتظامیہ اور حالیہ اور پچھلی صوبائی حکومتیں ہیں۔

بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت موجودہ حالات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طالب علموں کے مستقبل کو داو پہ لگانے کے بجائے ان میڈیکل کالجز اور ان سے متعلقہ ہسپتالوں کو تمام تر سہولیات سے لیس کرتے ہوئے انہیں پاکستان میڈیکل کمیشن سے رجسٹر کروانے کیلئے عملی اقدامات یقینی بنائیں۔