کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے اسمبلی فلور پر آواز اٹھائوں گا ، بہرے گونگے حکمرانوں کو سردی اور بارشوں میں احتجاج کرتے ملازمین دکھائی نہیں دے رہے ، متحدہ اپوزیشن ملازمین کے مسائل پر خاموش نہیں رہے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو کوئٹہ پریس کلب کے باہر ملازمین کی جانب سے لگائے گئے ۔
تادم مرگ و علامتی بھوک ہڑتالی کیمپوں میں ملازمین سے اظہار یکجہتی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے جونیئر اساتذہ کے کیمپ میں بیٹھے ملازمین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ 6روز سے ملازمین تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں لیکن ہمارے حکمرانوں اور وزراء کو یہ نظر نہیں آتے ، حالانکہ ملازمین کا احتجاج اپنے جائز مطالبات کے لئے ہے۔
ہونا تو یہ چاہیے کہ وزیراعلیٰ خود آکر ان کی بات سن کر ان کا مسئلہ حل کرتے مگر وزیراعلیٰ اور ان کے وزراء ملازمین کے مسائل سننے تک گوارہ نہیں کرتے۔ انہوں نے کہاکہ اساتذہ ایمانداری سے صوبے کے دور دراز علاقوں میں اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں اب یہ اپنے جائز مطالبات کے لئے مجبور ہو کر یہاں تادم مرگ اور علامتی بھوک ہڑتال پر مجبور ہوچکے ہیں۔
کیونکہ اگر یہ احتجاج نہیں کریں گے تو اسی گریڈ میں ہی ریٹائرہوجائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے توسط سے میں حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ جونیئر اساتذہ ، گلوبل پارٹنرشپ ٹیچرز ، گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئینی ) اور سی اینڈ ڈبلیو کے نکالے گئے ملازمین کے مطالبات تسلیم کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے اسمبلی فلور پر آواز اٹھائوں گا ۔