|

وقتِ اشاعت :   March 22 – 2021

کوئٹہ: گورنر بلوچستان جسٹس (ر)امان اللہ یاسین زئی نے کہاہے کہ آزادی صحافت کے بغیر جمہوریت ادھورا ہے، میڈیا اور حکومت کے درمیان تعلقات پہلے سے بہتر ہیں تاہم انہیں مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، وہ صحافیوں کی تنخواہوں، جاب سیکورٹی و دیگر مسائل وفاق اور صوبے میں اعلی حکام کے سامنے رکھیں گے، دور جدید میں ڈیجیٹل صحافت سے انکار نہیں ممکن نہیں۔

اس لئے صحافی جدید دور کے تقاضوں سے خود کو ہم آہنگ رکھیں، کورونا کے عالمی وبا کے دوران میڈیا نے بہترین کردار ادا کیا امید ہے اب ویکسین سے متعلق بھی غلط افواہوں کی سرکوبی کے لئے صحافی کردار اد اکریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی نومنتخب کابینہ کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

س موقع پر گورنربلوچستان جسٹس (ر)امان اللہ یاسین زئی نے بی یوجے کی نومنتخب کابینہ سے حلف لیا۔ تقریب میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سینئر نائب صدر سلیم شا ہد، بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے نومنتخب صدر سلمان اشرف، جنرل سیکرٹری فتح شاکر، سینئر صحافی انور ساجدی،صدر کوئٹہ پریس کلب رضا الرحمن، جنرل سیکرٹری ظفر بلوچ ودیگر بھی موجود تھے۔

گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے بی یو جے کے نومنتخب کابینہ کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ آزادی صحافت اور صحافیوں کے مشکلات حل کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنے میں کردار اد اکریں گے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے کئی دہائیوں سے بلوچستان کے صحافی قربانیاں دیتے آرہے ہیں، ماضی میں صحافیوں کے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں۔

اور 40کے قریب بلوچستان کے صحافی دوران ڈیوٹی جانوں کے نذرانے پیش کرچکے ہیں، صحافی شہداء کے بچوں کی تعلیم اور کفالت کے لئے فنڈز سے متعلق متعلقہ حکام سے بات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے اور آزادی صحافت کے بغیر جمہوریت نہیں چل سکتی، انہوں نے کہا کہ ماضی میں صحافیوں کے قید و بند سے متعلق آج بات ہوئی مگر میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اس دور حکومت میں کوئی بھی صحافی جیل میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی تنخواہوں اور جاب سیکورٹی سے متعلق قانون سازی کی جائے گی، جدید ٹیکنالوجی کے دور میں جہاں پر معلومات تک فوری رسائی ممکن ہوئی ہے وہی پر وقت کا تقاضا ہے کہ صحافی برادری بھی جدید دور کے تقاضوں سے خود کو ہم آہنگ رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے میں میڈیا کا کر دار ناقابل فراموش ہے، میڈیا نے کورونا کی عالمی وباء کے دوران عوام کو باخبر رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔

اور اب بھی انہیں امید ہے کہ کورونا ویکسین سے متعلق غلط افواہوں کی تدارک کے لئے کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر بلوچستان یونین آف جرنلسٹس جے نومنتخب صدرسلمان اشرف نے کہا کہ صحافیوں کے لئے اب بھی ماحول سازگار نہیں آج کے دور جدید میں بھی انہیں مختلف ذرائع سے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر مزدوروں کی کم ازکم اجرت 17000روپے مقررہے۔

جبکہ یہاں اخبارات اور متعدد ٹی وی چینلز میں کام کرنے والوں صحافی بھی قلیل تنخواہوں پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے کیمرہ و دیگر سامان تو انشور ہیں مگر ان کے جان و مال کو کوئی تحفظ حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے حقوق اوراظہارائے کی آزادی کیلئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے یکم اپریل سے لانگ مارچ کی کال دی ہے۔

جس کاآغازکوئٹہ سے کریں گے، انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی اورجمہوریت کی بحالی کے لئے میڈیا سمیت تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس موقع پر صدرکوئٹہ پریس کلب رضاالرحمن نے کہا کہ پی ایف یوجے اوربی یوجے نے نہ صرف میڈیاکی آزادی بلکہ ملک میں جمہوریت کی بحالی کیلئے بھی جدوجہد کی ہے۔

اوراس جدوجہد میں ہمارے اکابرین نے کوڑے کھائے اورقیدوبندکی صعوبتیں برداشت کئے، انہوں نے امیدظاہرکی کہ بی یوجے کی نومنتخب نوجوان قیادت اس جدوجہد کوآگے بڑھائے گی، انہوں نے کہا کہ اپنی پوری زندگی صحافت کیلئے وقف کرنے والے میڈیاورکرآج ذہنی کرب سے دوچارہیں، انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگرصوبوں میں صحافیوں کیلئے رہائشی کالونیاں بنای گئی ہیں۔

مگربلوچستان وہ واحدصوبہ ہے جہاں پرطویل جدوجہد کے بعد رہائشی اسکیم کی منظوری ملی ہے تاہم اس کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے پریس کلب کوئٹہ میں ایک تقریب کے دوران آفرلیٹردے دیئے تھے مگراس پر عملدرآمدنہیں ہوسکا اب سننے میں آرہا ہے کہ اس کو آنیوالی پی ایس ڈی پی میں شامل کیاجائیگا۔

جواچھا اقدام ہے،انہوں نے امیدظاہر کی کہ حکومت میڈیا اکیڈمی میں آنیوالے صحافیوں کی تربیت میں بھی معاونت کرے گی۔اس موقع پر بی یوجے کی نومنتخب جنرل سیکریٹری فتح شاکرنے اسپاسنامہ پیش کرتے ہوئے مہمان خصوصی ودیگر شرکاء کاشکریہ اداکیا۔