|

وقتِ اشاعت :   March 22 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کی رکن بلوچستان اسمبلی شکیلہ نوید قاضی نے گلوبل ایجوکیشن پروجیکٹ کی خواتین ٹیچرز سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نہتی خواتین پر انتظامی اہلکاروں کی جانب سے ہاتھا پائی اور تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے سوموار کے روز شکیلہ نوید قاضی خواتین ٹیچرز کے احتجاجی کیمپ میں پہنچیں اور بارش و سردی میں معصوم بچوں کے ہمراہ مظاہرہ کرنے والی خواتین ٹیچرز سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں شرح خواندگی دیگر تمام صوبوں سے کم ہے جبکہ دیہی سطح پر یہ شرح تشویش ناک حد تک کم ہے دیہی علاقوں میں سنگل ٹیچر اسکول کی تعداد زیادہ ہے اور تدریسی اسٹاف کی شدید کمی ہے ایسے حالات میں عرصہ دراز سے گلوبل ایجوکیشن پروجیکٹ کی خواتین اساتذہ پوری تندہی سے خدمت خلق کررہی ہیں ان کے کانٹریکٹ کے مطابق ان کو حکومت بلوچستان نے اون کرنا ہے۔

تاہم ان کو ریگیولر کرنے کے لئے غیر ضروری تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں جس سے ان خواتین اساتذہ میں بے چینی پائی جاتی ہے اور صوبے کے دور دراز علاقوں سے سینکڑوں خواتین اساتذہ اپنے معاشی مستقبل کی جنگ لڑنے کوئٹہ پہنچی ہیں قبل ازیں بھی۔

انہیں مستقل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی تاہم عملی طور پر اقدامات نہ اٹھائے جانے کے سبب آج ایک بار پھرقوم کے معماروں کی یہ رہبر احتجاج پر مجبور ہیں شکیلہ نوید قاضی نے کہا ہے کہ ہم ان خواتین اساتذہ کو فوری طور پر ریگیولر کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔