|

وقتِ اشاعت :   March 22 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ، پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری، سابق ضلعی صدر میر غلام رسول مینگل، پارٹی کے ضلعی کونسلران ڈاکٹر شبیر احمد قمبرانی، منیر احمد محمد شہی اور پارٹی کے ممبر محمد غضنفر بلوچ پر مشتمل بی این پی کے وفد نے سریاب مل میں متاثرین دکانداران کے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں جا کر پارٹی کی طرف سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر انجمن دکانداران کے صدر ٹکری عبدالحمید بنگلزئی، سریاب کے صدر حاجی بشیر احمد بنگلزئی، حاجی محمد عمر لہڑی سمیت دیگر تاجران و دکانداران کے نمائندے اور عہدیداران بھی موجود تھے۔ پارٹی رہنماؤں نے دکانداران و تاجران کے جائز مطالبات کی حمایت کی اور حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ انہیں موجودہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضہ فراہم کیا جائے۔

یہ کہاں کا انصاف ہے کہ سریاب میں فی فٹ 15ہزار سے 20ہزار روپے چل رہی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے دکانداران کو فی فٹ 690روپے کی ریٹ مقرر کی گئی ہے جو کہ ان کے ساتھ ظلم و ناانصافی اور معاشی قتل عام کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ترقی کے ہر گز مخالف نہیں بلکہ بی این پی بھی شاہرایوں کی توسیع کی حمایت کرتی ہے لیکن اس میں دکانداروں کے ساتھ ناانصافی کسی صورت بھی انہیں قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دکانداران کو شارٹ نوٹس کے بعد ان کے دکانیں گرانے غیر قانونی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبہ کیا کہ نہ صرف دکانداروں کو مناسب ریٹ دی جائے بلکہ انہیں مناسب وقت دی جائے تاکہ وہ اپنا سامان کئی اور منتقل کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ بی این پی یہاں کے تمام مکاتب فکر عوام کی نمائندہ حقوق کی نجات دہندہ جماعت ہے اور عوام نے جس انداز میں بی این پی کی موقف اور سیاست پر اعتماد کرتے ہوئے انہیں ووٹ دیا ہے بی این پی بھی ان کے کسی بھی مشکل میں اکیلا نہیں چھوڑے گی اور ہر سطح پر ان کی آواز اٹھائے گی۔