|

وقتِ اشاعت :   March 22 – 2021

قلات: بلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر پرنس محی الدین بلوچ نے کہا ہے کہ ملک کے وزیر اعظم نے جو اعتماد کا شو عوام کو دیکھایا وہ ناکام رہا بظاہر کامیاب ہونے والا کھلاڑی اصل میں اپنی وکٹ گرا چکا ہے اور اس پورے شو کے دوران وزیرآعظم کے ساتھی اداکار بھی غائب رہے اب مستقبل میں کھیلاڑی کو شاید دوبارہ اعتماد کا شو دیکھانے کا مو قع نہ ملے۔

ان خیالات کا اظہاربلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر پرنس محی الدین بلوچ نے بلوچستان کا دورہ کرنے بعد اپنی رہا ئش گاہ بلوچ ہاؤس میں بلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے ملکی اور غیر ملکی عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے لوگ ناکام رہے ہیں پارلیمنٹ جس مقصد کے لیئے بنائی گئی ہے وہ کام پارلیمنٹ سے نہیں لیا جارہاہے یہ یاتو حکومت کا خو ف ہے۔

یا بیرون ملک سے کوئی حکم انہوں نے کہاکہ لگتا ایسا ہے کہ ملک میں جو فیصلے ہوتے ہیں یا تو پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے ووٹرز کی کوئی اہمیت اور عزت نہیں حالانکہ ملک میں اصل طاقت 22 کروڑ عوام کی ہیں انہوں نے کہا کہ ہر صوبے میں ہر شہر میں سرکاری ملازم سراپا ا حتجاج ہیں مگر اقتدار کے لوگ خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔

اب انکو سمجھ لینا ہوگا کہ ان کا بوریا بستر پارلیمنٹ سے غائب ہو جائے گا کیونکہ اس ملک کو قدرت چلارہی ہے پاکستان اللہ تعالی اور رسول ﷺ نے بنایا اس میں نہ کسی ادارہ کا ہاتھ ہے اور نہی کسی سیاسی پارٹی کا بلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر پرنس محی الدین بلوچ نے کہا کہ حکومت نے عوام کو کوئی فائدہ نہیں دیا اور سارامال اپنے ڈبے میں ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابتک تبدیلی آئی نہیں تبدیلی اب آئے گی اور سب کچھ تبدیل ہو جائے گا یہ اللہ پاک کا دستور ہے ایک حاکم ناکام ہو تو دوسرا بھیجتا ہے اس مو قع پر برطانیہ سے ائے اختر بلوچ نے کہاکہ ہم کو برطانیہ میں بلوچستان کا بجٹ اربوں میں دیکھاتے ہیں مگر بلوچستان میں سوائے بھوک افلاس کے سواکچھ بھی نظر نہیں آتا سابق وفاقی وزیر پرنس محی الدین بلوچ نے افواج پاکستان کو ایم پی ائیزاور ارکان اسمبلی کے اخراجات پر نظر رکھے۔

کیونکہ ان لوگوں نے بیرون ممالک میں رکھی ہوئی ہیں اور ساتھ اسٹیبلشمنٹ پر بھی نگاہ رکھی جائے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ یا حکومتی لوگ جو بھی فیصلہ کرتے ہیں عوام کو تکلیف دینے والافیصلہ کرتے ہیں کیا بائیس کروڑ لوگوں میں وہی لوگ ہیں جن کے بنکو ں سے تعلقات ہیں انہوں نے کہا کہ حکو مت عوام کے لیئے اچھے پیکج بنائے تاکہ عوام کو ریلیف ملے۔