|

وقتِ اشاعت :   March 22 – 2021

بھاگ: آل پارٹیز ایکشن کمیٹی بھاگ میں شامل سیاسی پرٹیاں جس میں نیشنل پارٹی،جمعیت علماء اسلام،جمعیت علماء پاکستان(جے یوپی)،جاموٹ قومی موومنٹ،بی این پی (عوامی)سمیت جی ٹی اے،وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن،مزدور یونینز،ٹریڈ یونینز،بازاریونین،سابقہ بلدیاتی نمائندوں،ہندوپنچائیت کے زیر اہتمام بھاگ شہر میں پینے کے پانی کی شدید بحران کے حوالے سے اور محکمہ پی ایچ ای کے ہٹ دھرمی۔

اور عوام دشمن رویہ کیخلاف جہانگیربنگلزئی چوک پر عظیم الشان جلسہ عام منعقدہوا جلسہ عام سے آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے ممبر آرگنائزر عبدالستاربنگلزئی،سید ارشدالدین شاہ،حافظ عبدالرشید گویا،گل محمد ہانبھی،حافظ محمد یوسف گویا،میر داؤد جان بنگلزئی،نوراحمد جاموٹ،عبدالغنی بلوچ،مقصود احمد ہانبھی،جہانگیر بنگلزئی،قادری عبدالفتاح پہنور،نذیر احمد بنگلزئی،امداحسین ہانبھی سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت بھاگ شہر کے عوام پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔

آخر احتساب عدالتیں کہاں گئے ہیں احتساب عدالتوں کی خاموشی پر بھی بہت سے سوالات ہیں بھاگ شہر کے پینے کے پانی کیلئے اربوں روپے خرچ ہوچکے ہیں تین واٹر سپلائی اسکیمات جوکہ مکمل طور پر آفیسران کے کرپشن کی نظر ہوچکے ہیں جن میں شوران واٹر سپلائی اسکیم،سنی واٹر سپلائی اسکیم،کچھی واٹر پلین اسکیم ڈیرہ مراد جمالی تا بھاگ ان تمام اسکیمات پر اربوں روپے کاغذی کاروائی میں خرچ ہوچکے ہیں۔

اربوں روپے کے کرپشن میں محکمہ پی ایچ ای کے آفیسران مکمل طور پر ملوث ہیں اربوں روپے کے کرپشن کرنے والوں کیخلاف احتساب کرنے والے اداروں کی خاموشی اور ان کی کارکردگی اور بے حسی پر بھی بہت سے سوالات اور انگلیاں اٹھ رہے ہیں کیونکہ محکمہ پی ایچ ای کے آفیسران ان اربوں روپے کے کرپشن میں براہ راست ملوث ہیں ان کیخلاف کاروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

ان کیخلاف کاروائی نہ کرنے سے لگتا ہے کہ احتساب کے عدالتیں یا پھر محکمہ پی ایچ ای سے اپنی کمیشن لیکر خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ گذشتہ دنوں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے بھاگ شہرکے پانی کے مسلے پر قائم کردہ کمیٹی جس میں تین وزراء اور محکمہ پی ایچ ای کے صوبائی سیکرٹری نے بھاگ شہر کا دورہ کیا وہ دورہ بھی صرف فوٹو سیشن،شوپیس روایتی دورہ تھا محض دعوئے ثابت ہوئے کیونکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے قائم کمیٹی کے وزراء نے صرف فوٹو سیشن کرکے چلے گئے ہیں محکمہ پی ایچ ای نے اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے۔

جس طرح پہلے وزراء اور سیکرٹریز کو اپنی انگلی اور اشاروں پر بیوقوف بنایا اسی طرح گذشتہ دنوں میں وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی جس میں وزراء اور سیکرٹری پی ایچ ای شامل تھے انھیں بے وقوف بناکر واٹر ٹینک میں پانی اسٹور کرکے دیکھا یا کہ بھاگ شہر کو پینے کے پانی کے حوالے سے محکمہ پی ایچ ای کام کررہی ہے محکمہ پی ایچ ای کے آفیسران نے یہ ٹھان لیا ہے کہ بھاگ شہر کے عوام کو پینے کے پانی کے حوالے سے تڑپا تڑپا کر مارینگے۔

جسکی واضح ثبوت یہی ہے کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی اپنا دورہ کرکے چلے گئے تو پانی کاوہی پرانا بحران پیداہوا آج ایک بارپھر بھاگ کے عوام پینے کے پانی کے بوندبوند کیلئے ترس رہے ہیں اگر وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزراء مخلص ہیں تو بھاگ شہر کوپینے کے پانی کی عدم فراہمی پر محکمہ پی ایچ ای کے آفیسران کیخلاف مقدمہ درج کرکے انصاف کے تقاضے پورے کریں۔

کیونکہ محکمہ پی ایچ ای سمجھتا ہے کہ وہ کسی وزیراعلیٰ یاکسی منسٹر سے ڈرنے والے نہیں اور نہ ہی کوئی احتساب کا عدالت ان کا کچھ بگاڑ سکتاہے جس کو جوکچھ کرنا ہے کرئے محکمہ پی ایچ ای بھاگ کے عوام کوہرگز پینے کا پانی فراہم نہیں کرینگے مقررین نے کہاکہ ہمارے نمائندے خواب خرگوش میں مبتلا ہیں اور اپنی عیاشیوں میں گاہیں اور وہ عوام کو جانور سمجھتے ہیں انسان تو کبھی سمجھے ہی نہیں ہیں جو لوگ عوامی نمائندگی کا سوچتے ہیں۔

اور وہ کہتے ہیں کہ وہ عوامی نمائندے ہیں لیکن جب بھاگ شہر کے پینے کے پانی کامسلہ ان کے سامنے آتاہے تو وہ ٹال مٹول اور جھوٹ کا سہارالیتے ہیں اگر ان کو حقیقی معنوں میں عوامی نمائندگی کا شوق ہے اور عوام سے ہمدردی ہے تو وہ کم از کم محکمہ پی ایچ ای کے آفیسران کیخلاف اسمبلی فلور پر بھی آواز بلند کرتے اور کہتے کہ بھاگ شہرکوپینے کے پانی کی فراہمی میں محکمہ پی ایچ ای مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔

محکمہ پی ایچ آخر اربوں روپے کے فنڈز ریلیزکراکر اربوں روپے آخر کہاں جارہے ہیں بھاگ شہر کے عوام تو پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں یا پھر ہمارے نمائندئے جو دعوئے کرتے ہیں وہ اس میں ملوث ہیں کہ بھاگ شہر کے عوام کو پینے کا پانی نہیں دینا ہے کچھ تو ضرور ہے جس کی وجہ سے اربوں روپے کاغذی کاروائی میں خرچ بھی ہورہے ہیں۔

اور بھاگ شہر کے عوام پینے کے پانی کو ترس جائیں مقررین نے کہاکہ ہمارے حکمران طبقہ اس دن سے ڈریں جس دن اللہ پاک کی پکڑ انکو گھیرلیں اور وہ اپنے آپ کو بچا بھی نہ سکیں آج اللہ کی مخلوق کو جس طرح سے تنگ کیا جارہاہے اور وہ پینے کے پانی کیلئے دن رات سرگرداں ہیں ایسا نہ ہو کہ ان غریبوں اور لاچاروں کی بددعائیں ان کو لگیں اور وہ ہمیشہ کیلئے نیست ونابود ہوجائیں اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ پی ایچ ای کے عوام دشمن پالیسیوں پر کبھی بھی خاموشی اختیار نہیں کرینگے محکمہ پی ایچ ای سے ایک ایک حساب لینگے جلسہ عام کے بعد اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیاگیا کہ اب محکمہ پی ایچ ای کے کسی بھی بدمعاشی اور عذر کو قابل قبول نہیں کرینگے اور ہمارا یہ احتجاج کا سلسلہ جاری وساری رہے گا اب محکمہ پی ایچ کو کسی بھی قسم کی کوئی مہلت نہیں دینگے۔

اور احتجاج کا سلسلہ تسلسل کیساتھ برقرار رکھیں گے 22مارچ کوپینے کے صاف پانی کا عالمی دن منایا جارہاہے اور اس حوالے سے سیمینارز،کانفرنسز،کا انعقاد کررہے ہیں لیکن بھاگ شہر کے عوام پینے کے پانی کیلئے سراپا احتجاج ہیں اگلے مرحلے میں بھاگ شہر میں شٹرڈاؤن ہڑتال،روڈ بلاک،بھوک ہڑتال سمیت تمام احتجاج کے ذرائع استعمال کرینگے اور محکمہ پی ایچ ای کے ہر اس ظلم وذیادتی پر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔