کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں صوبے کی شاہراہوں کو دور ویہ کرنے کے منصوبے کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کروانے اور ان منصوبوں کے لئے رقم مختص کرنے کے لئے خصوصی کمیٹی قائم کردی گئی ،ایوان میں بلوچستان موٹر وہیکلز کا( ترمیمی ) مسودہ قانون پیش جبکہ ابلوچستان سروس ٹریبونل کا (ترمیمی ) مسودہ قانون منظور کرلیا گیا ۔
بدھ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بی این پی کے رکن ثناء بلوچ نے ایوان میں تحریک پیش کی کہ ایوان کی ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جو وفاقی حکومت سے چمن سے کوئٹہ کراچی ، کوئٹہ ژوب ، کوئٹہ اوستہ محمد شاہراہ سمیت دیگر قومی شاہراہوں کو دورویہ اور سکھر سے کوئٹہ تک موٹروے بنانے کے وزیراعظم کے وعدے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور ان منصوبوں کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کرکے رقم مختص کرنے کو یقینی بنائے۔
جبکہ کمیٹی کے ارکان اور تعداد کا اختیار سپیکر کو تفویض کیا جائے بعدازاں ایوان نے تحریک منظورکرلی اور سپیکر نے خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے ارکان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا ۔ اجلاس میں نصراللہ زیرئے نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز چمن میں ہونے والے بم دھماکے میں تین افراد شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔
جس کی وجہ سے علاقے کے لوگ خوف وہراس اور شدید بے چینی کا شکار ہیں لہٰذا ایوان کی کاروائی روک کر اس اہم اور فوری عوامی نوعیت کے حامل مسئلے کو زیر غور لایا جائے ۔
بعدازاںسپیکر نے ایوان کی مشاورت سے تحریک کو منظور کرنے کی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ اگلے اجلاس میں تحریک التواء پر عام بحث کرائی جائے گی ۔اجلاس میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ میر عمرجمالی نے بلوچستان وٹر وہیکلز کا( ترمیمی ) مسودہ قانون مصدرہ2021ء پیش کیا جبکہ ایوان نے بلوچستان سروس ٹریبونل کا (ترمیمی ) مسودہ قانون مصدرہ2021ء کو بھی منظور کرلیا ۔ بعدازاں اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی سہ پہر چار بجے تک ملتوی کردیا گیا