کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت بجٹ 22-2021 اور نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں پارلیمانی سیکٹری اطلاعات محترمہ بشریٰ رند، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات، وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری معدنیات، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری اطلاعات ودیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو محکمہ توانائی، قانون، معدنیات اور پراسیکیوشن کے سیکرٹریز نے نئے مالی سال کی اسکیمات پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ جبکہ محکمہ توانائی، قانون، معدنیات اور پراسیکیوشن کے نئے ترقیاتی پروگرام 22-2021 کے لیے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تجاویز اور کانسپٹ پیپرز زیر بحث آئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نئے ترقیاتی پروگرام میں انتہائی گرم علاقوں کے ہائی اسکولوں اور بنیادی مراکز صحت کو سولرائز کرنے کے منصوبے شامل کیے جارہے ہیں۔
اسی طرح بائیو گیس پلانٹ کی تنصیب کا پائلٹ پراجیکٹ بھی مرتب کیا جارہاہے۔ اس کے علاوہ وفاق کے تعاون سے زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ نئے ترقیاتی پروگرام میں مائننگ ایریاز میں سڑکوں کی تعمیر، ریسکیو اینڈ سیفٹی سینٹر اور مائننگ سائٹس کی ڈیویلپمنٹ کے منصوبے تجویز کیے جارہے ہیں۔بریفنگ کے دوران وزیر اعلی نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اجتماعی نوعیت کے منصوبے شامل کیے جائیں۔
وزیراعلی نے نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ضلعی سطح پر ایل پی جی آف گرڈ گیس سولوشن پائلٹ پروجیکٹ کے لیے کانسپٹ پیپر تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔دریں اثناء وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں حب سالٹ کمپنی کی جانب سے سولر سالٹ منصوبے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات۔
وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری معدنیات، سیکرٹری انڈسٹریز، سیکرٹری اطلاعات ودیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔اجلاس کو حب سالٹ کمپنی کے اسماعیل ستار نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دنیا میں اس وقت 330 ملین ٹن نمک کی ڈیمانڈ ہے۔میکسیکو اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ نمک پرڈیوس کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے علاقے ھور کلمت کوسٹ پر بڑے پیمانے پر سولر سالٹ پروڈیوس کیا جا سکتا ہے۔
یہاں اعلیٰ کوالٹی کا نمک موجود ہے۔ بلوچستان میں نمک انڈسٹری کے قیام سے 15سو سے زائد افراد کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ھور کلمت میں 18 ملین ٹن سالانہ نمک پروڈیوس کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ ابتدائی طور پر اس علاقے سے 1سے 2 ملین ٹن نمک پرڈیوس کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے بلوچستان کو بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے۔
یہاں بڑے پیمانے پر فلیٹ لینڈ موجود ہے جو نمک کی پیداوار کے لئے آئیڈیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے دو کمپنیوں کا قیام عمل لایا گیا ہے جس سے اس شعبے کی ترقی اور سرمایہ کاری میں مدد ملے گی۔
اس طرح کوسٹل ایریاز کو ڈیولپ کرنے کے لیے ماسٹر پلان بنایا جا رہا ہے۔ وزیر اعلی کہا کہ سالٹ انڈسٹری کے فروغ کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ ہماری حکومت بلوچستان میں انویسٹرز کو تمام سہولیات مہیا کرنے کے لیے پر عزم ہے۔