کوئٹہ: گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ پانی زندگی کا ایک لازمی وسیلہ ہے، صاف پانی انسانی صحت، معاشرتی و معاشی ترقی اور ماحولیاتی نظام کو مستحکم بنانے کیلئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
صوبہ بلوچستان بالخصوص صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پانی کے استعمال، انتظام اور آبی ذخائر بڑھانے کے حوالے سے ایک جامع حکمت عملی وضع کرنے کی اشد ضروری ہے۔ یہ بات انہوں نے ورلڈ واٹر ڈے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کئی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر پی ایچ ای نورمحمد دومڑ، پاکستان میں تعینات جرمن قونصل جنرل ہولگر زیگلر (Mr. Hogler Ziegler)، سابق سینیٹر روشن خورشید بروچہ، صوبائی سیکرٹری صالح محمد ناصر، بی آر ایس پی کے سربراہ نادر گل بڑیچ اور ڈائریکٹر جنرل اینوائرمنٹ ولی کاکڑ کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پانی کی اہمیت وافادیت کو بیان کرتے ہوئے گورنر بلوچستان نے کہا کہ کثرتِ آبادی کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے۔ اب بھی وقت ہے کہ ہم اپنے عوام کو پانی کے استعمال سے متعلق مناسب اور بروقت تعلیم دیں۔گورنریاسین زئی نے کہا کہ بلوچستان کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں اعلیٰ پایہ کے ماہرین ومحقیقین موجود ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اُنکے علم وتجربے سے بھرپور استفادہ کریں تاکہ وہ ملک و صوبے کی ترقی اور خوشحالی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں. بلوچستان کی معیشت جو پچاس فیصد سے زیادہ زراعت اور لائیو سٹاک پر منحصر ہے. بارشوں کی کمی اور قحط سالی کی وجہ سے معاشرتی معاشی حالت اور معیشت کے دیگر ذرائع پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جو مجموعی طور پر غُربت میں اضافہ کا باعث ہے۔
پانی کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب کے منتظمین اور شرکاء کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے گورنر بلوچستان نے کہا کہ آج پروگرام ایک اچھا آغاز ہے اور ایسے پروگراموں کے انعقاد سے ایک جامع حکمت عملی بنانے میں بھرپور مدد و رہنمائی ملے گی. پروگرام کے آخر میں گورنر بلوچستان نے ماہرین اور منتظمین میں یادگاری شیلڈز تقسیم کئے۔