گوادر: پسنی کے سمندر میں ٹرالروں کی یلغار ،مقامی ماہی گیروں کے جال کاٹ کر لے جاتے ہیں،کسی بھی وقت کوئی اشتعال انگیز واقعہ پیش آسکتا ہے۔ٹرالر 12ناٹیکل میل کے حدود کو پار کرکے سمندر کنارے آکر ٹرالنگ کررہے ہیں۔
محکمہ فشریز پسنی کے افسران کو فون کرتے ہیں لیکن وہ بہانے بناتے ہیں اس سلسلے میں ماہی گیروں نے بتایا کہ پسنی کے سمندرکنارے ٹرالروں کی یلغار سے مقامی ماہی گیر خوف میں مبتلا ہوچکے ہیں سیکنڑوں کی تعداد میں ٹرالر سمندر کنارے آکر ٹرالنگ کررہے ہیں اور ماہی گیروں کے جالوں کو بھی کاٹ کر لے جارہے ہیں گزشتہ روز ماہی گیروں نے غیرقانونی ٹرالنگ میں ملوث ٹرالروں کے ویڈیو بھی وائرل کیے تھے۔
جس میں ٹرالر پسنی کے سمندر کنارے آکر ٹرالنگ کرتے دیکھائی دے رہے ہیں۔ماہی گیروں کے مطابق سمندر کنارے ٹرالروں کو دیکھ کر وہ محکمہ فشریز پسنی کے افسران کو فون کرتے ہیں لیکن وہ بہانہ بناتے ہیں ۔ماہی گیروں کے مطابق محکمہ فشریز پسنی کے افسران کی وجہ سے پسنی کے سمندر میں ٹرالنگ میں روز بہ روز اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔
محکمہ فشریز پسنی انکی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے حالانکہ مشیر فشریز بلوچستان نے کہا ہے کہ 12 ناٹیکل میل کے اندر کسی بھی ٹرالر کو آنے نہیں دیا جائے گا لیکن محکمہ فشریز پسنی کے افسران مشیر فشریز بلوچستان کی باتوں کو ہوا میں اڑا رہے ہیں۔
ماہی گیروں نے مشیر فشریز بلوچستان حاجی اکبر آسکانی سے مطالبہ کیا کہ محکمہ فشریز پسنی کے افسران کو ہدایت کی جائے کہ وہ ٹرالر کو 12 ناٹیکل میل کے اندر گھس کر سمندر کنارے ٹرالنگ کرنے سے روکیں۔