|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2021

کوئٹہ: قبائلی رہنما نوابزادہ میر رئیس رئیسانی نے گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن کے ملازمین کی مستقلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سال کی توسیع اساتذہ اور پراجیکٹ ملازمین کے ساتھ سنگین مذاق کے مترادف ہے ۔

فوری طو رپر تمام کنٹریکٹ اساتذہ کو مستقل کیا جائے ، افسوس کا مقام ہے کہ روایت شکن حکومت نے خواتین اساتذہ پر تشدد کرکے صوبے کی قبائلی روایات کو پائوں تلے روندھا تاریخ اس کا محاسبہ کرے گی ۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوںنے کہا جی پی ای اساتذہ گزشتہ کئی مہینوں سے سراپا احتجاج ہیں اسمبلی فلور پر ان کے مسائل کے حل کے حوالے سے مسلسل بلندو بانگ دعوے ہوتے رہے ہیں ۔

مگر جب مطالبات پر عملدرآمد کا مرحلہ آتا ہے تو حکومتی اراکین اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں گلو بل پارٹنرشپ اساتذہ سے مسلسل وعدے کئے جاتے رہے کہ انہیں مستقل کیا جائے گا اور کابینہ اس کی فوری منظوری دے گی مگر افسوس کہ گزشتہ روز حکومت نے انہیں مستقل کرنے کی بجائے پرملازمت میں ایک سال کی توسیع کی گئی ہے جو نہ صرف اساتذہ او رپراجیکٹ ملازمین کے ساتھ سنگین مذاق کے مترادف ہے۔

بلکہ اس اقدام سے صوبے کے ملازمین ہی نہیں بلکہ تمام طبقات کی دل آزاری بھی ہوئی ہے حکومت نے خواتین اساتذہ پر تشدد کرکے صوبے کی قبائلی روایات کو پائوں تلے روندھا اس عمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ گلوبل پارٹنر شپ فار ایجوکیشن کے تمام ملازمین کو فوری طور پر مستقل کیا جائے تاکہ اس حوالے سے پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو ۔