اسلام آباد: بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن و سابق ایم این اے میر عبدالرؤف مینگل نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہاکہ کبیربلوچ،مشتاق بلوچ ،عطااللہ بلوچ اور دیگر ہزاروں نوجوانوں کو ماورائے عدالت لاپتہ کرنا کسی المیہ سیکم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ روز بروز سنگین ہوتا جارہا ہے۔نوجوانوں کی ماورائے عدالت جبری گمشدگی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ہزاروں کی تعداد میں بلوچ نوجوان لاپتہ ہیں جنکے لواحقین کئی سالوں سے احتجاج پر ہیں۔ لیکن حکمرانوں کی جانب سے لاپتہ افراد کو منظر عام پر لانے کی یقین دہانی کے باجود صوبے میں ماورائے عدالت گمشدگیاں جاری ہونا۔
حکومت کی غلط پالیسیوں کا واضح مثال ہونے کے ساتھ ساتھ یہ ثابت کرتا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچ قوم کے قومی تشخص، سائل و ساحل اور جمہوری سیاست کے آواز کو دبانے کی ناکام سازش ہے۔
بلکہ ماورائے عدالت جبری گمشدگیاں جیسے حرکات ریاست کے انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے سامنے بدنامی کے سبب بن رہے ہیں۔ ریاست کو چاہیے ماورائے عدالت جبری گمشدگی جیسے سنگین مسائل کا فوری طور پہ نوٹس لے کر تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے یا ان میں سے کسی پہ کوئی جرم ہے تو ان کو ریاست کے عدالتوں پیش کیا جائے۔