|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2021

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام کے صوبائی بیان میں کہاگیا ہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام قومی شاہراہیں سنگل ہونے کے باعث آئے روز ٹریفک حادثات رونما ہورہے ہیں وفاقی اور صوبائی حکومتیں اب مزید حادثات سے بچنے کیلئے فوری طو رپر قومی شاہراہوں پر ڈبل کرنے کیلئے فنڈز ریلیز کریں ورنہ جمعیت علما اسلام کے کارکن قومی شاہراہوں کو دوہرا کرنے کیلئے غیر معینہ مدت تک احتجاج کرے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ ژوب کوئٹہ چمن کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ سبی سمیت تمام قومی شاہراہیں اس وقت خونی قومی شاہراہیں بن چکی ہیںبلکہ صورتحال گھمبیر ہوتی جارہی ہے ناکام اور سلیکٹڈ حکومتیں ترقی کے نام پر صرف دعوے کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ہر سال قومی شاہراہوں پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ زندگی کے بازی ہار کر القمہ اجل بن جاتے ہیں۔

گزشتہ روز کردگاپ کے مقام پر خوفناک حادثہ میں جمعیت علما اسلام کے رہنماوں مولانا راز محمد بڑیچ اور حاجی عبدالوہاب بڑیچ کے خاندان کے 8افراد شہید ہو گئے تھے اور روزانہ ان شاہراہوں پر بلوچستان کے لوگ موت کے منہ میں چلی جاتی ہے۔

بلوچستان حکومت صرف ترقی کے نام پر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور جب عوام کے منتخب نمائندے سلیکٹڈ نہیں ہوں گے تو غیر منتخب نمائندے کبھی بھی بلوچستان کی ترقی وخوشحالی نہیں چاہتے اور نہ ہی وہ صوبے اور عوام کے مفاد میں بات کرنے کو تیار ہے اگر قومی شاہراہوں کو فوری طو رپر دورویہ نہیں کیاگیا تو ہم سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہو گی۔