|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2021

مستونگ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمدبلیدی مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری چیئرمین خیرجان بلوچ،مرکزی خواتین سیکرٹری یاسمین لہڑی مرکزی جوائنٹ سیکرٹری چیئرمین اسلم بلوچ بی ایس او پجار کے مرکزی چیئرمین زبیربلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان میں سیاسی استحکام کے قیام قومی و سیاسی حقوق کے تحفظ اور ساحل وسائل پر اختیار و دسترس کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔

بلوچ ساحل و سائل اور بلوچ نگ و ناموس پر سمجھوتہ کسی صورت قبول نہیں کرینگے بلوچ نگ و ناموس اور ساحل وسائل کا دفاع کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔بلوچستان کو عملا ایک چھاؤنی بنادیاگیاہے ہر بیس کلومیٹر پر چیک پوسٹیں قائم ہیں ،اسکول پبلک پراپرٹی پر ایف سی نے قبضہ کررکھاہے لکپاس چیک پوسٹ عوام کیلئے وبال جان بن چکاہے لکپاس ایف سی چیک پوسٹ کو فورا ختم کیاجائے۔

بلوچستان سمیت ملک میں تاریخ کی بدترین حکومتیں قائم ہیں جن کو عوام کے جان و مال اور مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہیں۔بلوچ قوم پرست جماعت نے عوام کی مینڈیٹ کی توہین کرتے ہوئے دوسال تک پی ٹی آئی کی سلیکٹڈ حکومت کو مدد فراہم کیا۔لاپتہ افراد معاملہ ملک بھر میں سنگین شکل اختیار کرچکاہے اور امن و امان کی صورتحال دن بہ دن خراب ہوتی جارہی ہیں۔

نیشنل پارٹی کا ہرکارکن شعوری سیاست کو پروان چڑھانے پارٹی منشور گھر گھر پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلکنڈ میں گرینڈشمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ سے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر نواز بلوچ سینئررہنماء میر سکندرخان ملازئی بی ایس او کے صوبائی صدر بابل ملک بلوچ سجادبلوچ نثاراحمد مشوانی ظفربلوچ،گودی عارفہ رشید،فیض درانی ،وسیم باروزئی تنویراحمد باروزئی و دیگر نے خطاب کیا۔

گرینڈ شمیولیتی جلسہ میں صدرسراوان پریس کلب فیض درانی نے بلوچستان نیشنل پارٹی سے مستعفی ہوکر نیشنل پارٹی میں شامل ہوگئے اور باروزئی قبائل کے سفیدریش ماسٹرعبدالقدیرباروزئی،اور ڈاکٹر عبدالرشید باروزئی ،نصیر شاہوانی نوراحمدشاہوانی صلاح الدین نورزئی عبدالسلام نورزئی نصیب محمدشہی ساجد محمدشہی محمدوفا لودھی شاہدلودھی حاجی محمدیونس بنگلزئی محمدآصف بنگلزئی آدم خان باروزئی محمدآیازباروزئی منیراحمدلہڑی سعیداحمدلہڑی نے اپنے سنکڑوں افراد و خواتین کے ہمراہ نیشنل پارٹی میں شمولیت کااعلان کیا۔

جلسہ سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مقررین نے شمیولت کرنے والوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہاکہ نئے شامل ہونے والوں پر بلوچ قومی حقوق ساحل و سائل کے دفاع کرنے کی بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہیں اور امید ظاہر کرتے ہیکہ وہ پارٹی پیغام کو گھر گھر تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرینگے۔مقررین نے کہاکہ آج بلوچستان کے خلاف ایک بار پھر سازش ہو رہے ہیں۔

بلوچستان کو تقسیم کرنے اور بلوچستان کو ترقی کے نام پر نارتھ ساوتھ کے نام سے تقسیم کی سازش کا مقصد اقوام کو آپس میں دست و گریباں کرنا ہے ہم ایسی ترقی ہرگز نہیں چاہتے جس ترقی سے اقوام کو آپس میں دست و گریباں ہوجائے نیشنل پارٹی عوام کے حقوق اور وسائل پر اختیار چا ہتے ہیں جس میں جمہوری آزادی ہو ووٹ کی عزت و تقدس بحال ہوعوام کی رائے کا احترام ہو۔

بلوچستان کے عوام کے سیاسی سماجی معاشرتی مفادات کے مطابق پالیسیاں مرتب ہوغیرسیاسی مداخلت سے ملک میں بدنام ہورہاہیں،سیاسی کارکنوں کو غیرسیاسی بنانے کی سازش کی جارہی ہیں،ایک طرف سے کہتے ہیکہ لاپتہ افراد کامسلہ حل کیاجائے گا تو دوسری طرف سے لاپتہ بلوچ سیاسی کارکنوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کیاجارہاہیں۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ عوامی مفادات کی پالیسوں پر کھبی سمجھوتہ نہیں کیا اس لیئے ٹھپہ مار قوتوں کو ہمارے سامنے لاکر کھڑا کیا گیا اور جتوایا گیا جب تک بلوچستان کے عوام کو سیاسی طور پر بااختیار نہیں بنایا جائیگا ہماری جدوجہد جاری رہیگا انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اسمبلیوں میں وقار کے ساتھ رہا ہے اور اگر اسمبلیوں سے وقار سے کے ساتھ رخصت ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو متوازی حکومت قائم ہے اس سے کرپٹ عوام دشمن قوم دشمن جمہوریت دشمن مزدور دشمن حکومت تاریخ میں نہیں آئے اور اس حکومت کو سلیکٹرز نے اٹھارویں ترمیم کی خاتمے کے لیئے ڈیزائن کیا گیا ہے دوسروں کی بیساکھیوں پر چلنے والے حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان اس وقت دنیا میں بے وقعت ہوکر رہ گئی ہے۔