مچھ: مچھ دوموٹر سائیکل میں تصادم تین بچوں سمیت چار افراد شدید زخمی تینوں موٹر سائیکل چلانے والے بچوں کے عمریں 7سال سے 10سال کے درمیان ہیں زخمیوں کو مچھ میں ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ ریفر کردیا گیا۔
مچھ میں معصوم بچے دن بھر موٹر سائیکل پر دندناتے پھرتے ہیں انتظامیہ بے بس ہفتے کی روزمچھ پبلک پارک کیساتھ تیز رفتار دوموٹرسائیکل سوار آپس میں ٹکراگئی جس کے نتیجے میں جبار احمد جبکہ تین معصوم بچے طاہر خان محمد عمران اورنگزیب شدید زخمی ہوگئے زخمیوں کو مچھ میں ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ ریفر کردیا گیا مچھ میں بغیر لائسنس اناڑی ڈرائیوروں اور معصوم بچے دن بھر گلی محلوں میں ون ویلنگ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
جس سے حادثات میں کافی حد تک اضافہ ہوگیا ہے والدین اپنے معصوم بچوں کے ہاتھوں میں موٹر سائیکل دیتے ہیں جوایک غیر زمہ دارانہ اور مجرمانہ عمل ہے باوجود اس کے مچھ میں قانون بھی انکے سامنے بے بس دیکھائی دیتے ہیں مچھ میں بزرگ اور خواتین کی پیدل چلنا محال ہوگیا ہے مچھ میں ٹریفک کا کوئی نظام نہیں جنگل کا قانون ہے موٹر سائیکل سوار آئے روز حادثات کا باعث بن رہے ہیں۔
مچھ کے عوامی سیاسی حلقوں نے مچھ ڈی سی کچھی اور ایس پی کچھی سے مطالبہ کیا ہے کہ مچھ میں موٹر سائیکل چلانے والے معصوم بچوں کیخلاف کاروائی عمل میں لائے اور انکے والدین کو پابند کرے کہ وہ اپنے بچوں اور دوسرے افراد کے زندگیوں سے کھیلنے سے اجتناب کرے تاکہ انسانی قیمتی جانوں کو ضیاع ہونے سے بچایا جاسکے ۔