|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2021

مستونگ: سابق صوبائی وزیر چیف آف بیرک نواب محمد خان شاہوانی نے زمینداروں کے احتجاج کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ زمینداروں کو چوبیس گھنٹوں میں صرف تین گھنٹے بجلی فراہم کرنا زمینداروں کا معاشی قتل عام ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں واپڈ کو واجبات کی ادائیگی کرکے زمینداروں کو ریلیف فراہم کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز زمینداروں کے وفد سے کیا انہوں نے مزید کہا کہ تیس مارچ کو مستونگ کے زمینداروں کے ہونے والے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں بلوچستان کے نصف سے زائد آبادی کا معاشی انحصار زراعت کے شعبہ سے وابستہ ہے،مگر بدقسمتی سے حکومت کی عدم توجہی کے باعث زراعت پیشہ سے وابستہ لوگ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

بلوچستان حکومت نے اسمبلی کے فلور پر اعلان کیا تھاکہ حکومت نے واجبات کی ادائیگی کیلئے پانچ ارب روپے جاری کئے ہیں تاہم کئی ماہ گزرجانے کے بعد گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں حکومتی رکن نے اسمبلی فلور پراس کی تردید کی،انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ طرز عمل باعث تشویش ہے، انہوں نے کہا کہ زمینداروں کو چوبیس گھنٹوں میں پہلے چھ گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی تھی مگر اب تین گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔

وہ بھی بار بار ٹرپنگ اور ناقص وولٹیج کی وجہ سے نہ ہونے کے برابر ہے جس سے صوبے کے زراعت کو ناقابل تلافی نقصان ہورہا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں واپڈکو واجبات ادا کرتے ہوئے۔

زمینداروں کو ریلیف فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ مستونگ سمیت صوبے کے زمینداروں کو کسی صورت تنہاء نہیں چھوڑیں گے حکومت نے بروقت اقدامات نہ اٹھائے تو زمینداروں کیساتھ سڑکوں پر نکلیں گے۔