کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس جناب جسٹس محمد کامران خان ملاخیل پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سینئر قانون دان ساجد ترین ایڈووکیٹ کی جانب سے گوادر میں پانی کی قلت سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت کی ۔سماعت کے دوران درخواست گزار ساجد ترین۔
ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے گوادر میں اربوں روپے کے منصوبوں کے دعوے تو کئے جاتے ہیں لیکن اہل علاقہ صاف پینے کے پانی سے محروم ہیں ،صوبائی حکومت کی جانب سے 2020-21ء کی پی ایس ڈی پی میں گوادر کیلئے پانی کا کوئی منصوبہ شامل نہیں کیاگیاہے ۔
پانی اللہ تعالیٰ کی نعمت اور بنیادی ضرورت ہے،انہوں نے لہٰذا عدالت اس سے احکامات دیں کہ شادی کور ڈیمز ودیگر سے سے گوادر،جیونی اورپسنی کو پائپوں کے ذریعے پانی کی فراہمی یقینی بنایاجائے بعدازاں عدالت نے سماعت کوآئندہ ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت بلوچستان سے جواب طلب کرلیا۔