|

وقتِ اشاعت :   March 31 – 2021

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے ایک بیان میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہیکہ جامعہ بلوچستان کو مالی دیوالیہ پن کا شکار بنادیا گیا ہے۔

اساتذہ و ملازمین کے الاؤنسز کی کٹوتی باعث افسوس ہے۔اساتذہ،آفیسران اور ملازمین کو ہاؤس ریکوزیشن اور دیگر الاؤنسز کے بغیر تنخواہ دیا جارہا ہے۔ترجمان نے مزید کہا ہیکہ 1996کے ایکٹ میں ناجائز ترامیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،غلط پالیسیوں،کرپشن اور اقرباء پروری کی وجہ سے جامعہ بلوچستان مالی بحران کا شکار ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہیکہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں باالخصوص جامعات میں من پسند افراد کو بڑے عہدوں پر بٹھایا جارہا ہے۔

تمام جامعات میں طلباء کی سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی آئد ہے۔ بی ایس او نے ہمیشہ کیمپس پالٹکس پر پابندی کے خلاف جدوجہد کی ہے اور آئندہ بھی دوسرے ترقی پسند تنظیموں سے ملکر طلباء یونینز پر قدغن کے خلاف جدوجہد کرینگے۔

ترجمان نے کہا ہیکہ بی ایس او جامعہ بلوچستان اساتذہ،آفسران اور ملازمین کے جائز مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور تمام اساتذہ کرام سے امید کرتے ہیں کہ وہ کیمپس پالٹکس پر پابندی اور سیاسی سرگرمیوں پر قدغن کے خلاف جدوجہد میں ہمارے ساتھ دینگے۔