|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2021

کوئٹہ: جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ نے کہا ہے کہ جامعہ بلوچستان پرمسلط وائس چانسلراور پرووائس چانسلر ،خزانہ آفیسر کی عدم دلچسپی کے باعث جامعہ بلوچستان عرصہ دراز سے سخت مالی ،انتظامی بحران کا شکار ہے ،جامعہ کے ملازمین کو ہاوس ریکوزیشن اوردیگرالاونسزکے بغیر نامکمل تنخواہ بروقت ادا نہیں کی جاتی وفاقی حکومت کی جانب سے تین مارچ کو جاری شدہ نوٹیفکیشن پر ابتک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔

حکومت فوری طورپر جامعہ کے م ملازمین کے جائز مسائل حل کرنے کیلئے اقدام اٹھائے بصورت دیگر جوانٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان سخت احتجاج پر مجبور ہوگی۔ یہ بات انہوں نے بدھ کوشاہ علی بگٹی اوردیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ جوانٹ ایکشن کمیٹی نے یونیورسٹی کے مسائل اور اساتذہ کے مطالبات حل کرنے کیلئے 22مارچ کو یونیورسٹی میں یوم سیاہ منایا۔

اور روزانہ گیارہ بجے آرٹسٹ بلاک کے سامنے مظاہرے کئے گئے جو تاحال جاری ہیںاورساتھ میں احتجاجی کیمپ بھی لگایا گیا ہے لیکن تاحال جامعہ کے ملازمین کودرپیش مسائل حل کرنے کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ جامعہ بلوچستان صوبے کامادری علمی ادارہ ہے جہاں سے ہر سال ہزاروں طلباء و طالبات علم کی روشنی سے منور ہورہے ہیں۔

جو اساتذہ کرام اور ملازمین کی محنت کی بدولت ہے جامعہ کے اساتذہ اور ملامین نامساعد حالات کے باوجود اب بھی اپنے فرائض بھرپور طریقے سے ادا کررہے ہیں لیکن جامعہ بلوچستان پر غیر قانونی طور پر مسلط وائس چانسلر ،پرو وائس چانسلر ،خزانہ آفیسر اور دیگر انتظامیہ کے اعلیٰ آفیسران کی عدم دلچسپی اور نااہلیت کی وجہ سے جامعہ بلوچستان عرصہ دراز سے سخت مالی انتظامی بحران کا شکار ہے ۔

ملازمین کو تنخؤاہیں اور پنشنرز کو پنشن بروقت ادا نہیں کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان نے مطالبات حل کرنے کیلئے وائس چانسلر کو تین دن کا وقت دیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی جس کے خلاف ہم نے 22مارچ سے روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا جو تاحال جاری ہیں اگر فوری طور پر ہمارے جائز مطالبات حل نہیں کئے گئے۔

تو ہم بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرے سمیت جامعہ بلوچستا ن کے مین گیٹ کے ساتھ احتجاجی کیمپ لگانے پر مجبور ہونگے۔انہوں نے کہا کہ گرینڈ الائنس کے ہاکی چوک پر دھرنے کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت فوری طور پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25فصید اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔انہوں نے سیاسی جماعتوں،سول سوسائٹی ،وکلاء ۔

طلباء اور ملازمین تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ صوبے کی مادر علمی درس گاہ کو بانے کیلئے ہمارا ساتھ دیں اور احتجاجی مظاہروں میں بھر پورشرکت کریں۔ انہوں نے کہاکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سیاسی ‘جماعتوں ‘سول سوسائٹی اور دیگر تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صوبے کی جامعہ کو بچانے کیلئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستا ن کے احتجاجی مظاہروں اورریلیوں میں بھرپورشرکت کریں۔