|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2021

کوئٹہ: قبائلی رہنماء احمد خان غیبزئی نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کو غیر مشروط طور پر صلح اور امن کی دعوت دی ہے تاہم انہوں نے جواب دینے کی بجائے لوگوں سے کہنا شروع کردیا ہے کہ میں دشمنی دوبارہ زندہ کرنے آیا ہوں، گورنر بننے کے لئے واپس نہیں آیا نہ ہی کسی نے مجھ سے اس حوالے سے رابطہ کیا البتہ اگر قومی اور ملکی خدمت کے لئے کوئی ذمہ داری دی گئی تو قبول کرونگا۔

پاک افغان سرحدپر باڑ لگانے کی ریاستی پالیسی کی حمایت کرتاہوں تاہم ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ راہداریاں ، اقتصادی زون بنائے تاکہ لوگوں کو بے روزگار ہونے سے بچایا جا سکے ۔ یہ بات انہوں نے شکور خان غیبزئی ، ولی خان غیبزئی سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ میں امن ، تعلیم، آبادی کا پیغام لیکر آیا ہوں 30سال پرانی دشمنی ختم کرکے محمود خان اچکزئی کو امن کا غیر مشروط پیغام دیا ہے۔

لیکن انکی جانب سے مثبت جواب کی بجائے اب لوگوں کو اکھٹا کیا جارہا ہے کہ میں دشمنی تازہ کرنا چاہتاہوں وہ گھر گھر یہ پیغام دے رہے ہیں البتہ عوام نے بھی انہیں اب جھگڑے میں ساتھ دینے سے انکار کردیا ہے انہوں نے کہا کہ گلستان کی فلاح وبہبود کے لئے کاکا شہید فائونڈیشن کے تحت 20کروڑ روپے کی رقم خرچ کی جائیگی کوئٹہ میں مخیر شخصیت نے 10ایکڑ زمین دینے کا اعلان کیا ہے جس پر احمد خان سکول تعمیر کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیم ناپید ہے بلوچستان بھر میں حکومت کے ساتھ ملکر تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہوں انہوں نے کہا کہ ہم استاتذہ کو نوکری کرنے کا پابند کریں گے اور حکومت سے زیادہ افادیت کے ساتھ تعلیم کو فروغ دیں گے 30سال قبل بننے والے اسکول آج کھنڈر ہیں ، استاتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ احمد خان اسکول گلستان میں یکم مارچ کو داخلے شروع کئے۔

آج وہاں 200بچے صاف ستھرے یونیفارم تعلیم حاصل کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ محمودخان اچکزئی کو پیغام دیا ہے کہ بس کریں 10کلو میٹر کے دائرے میں 65دشمنیاں ہیں انہیں ختم کرنا ہوگا تاکہ ہم ایک دائر ے میں بند ہیں اس سے باہر آسکیں اور گلستان کے لوگوں کو تہذیب یافتہ بنا کرعلاقے کو ترقی دی جاسکے انہوں نے کہا کہ 1990میں بھی محمود خان اچکزئی کو اپنے والد اور دو بھائیوں کے قتل کے 10دن بعد پیغام دیا کہ ہمیں یہ دشمنی ختم کرنی چاہیے۔

اگر آپ نے میرے والد کو قتل کیا ہے تو تسلیم کرلیں میں آپ کو معاف کردونگا اگر آپ نے انہیں قتل نہیں کیا تو جرگے کو تسلی دیں کہ آپ نے انہیں نہیں مارا آج میں کہہ رہاہوں کہ میں اپنے تمام سوالات رفع دفع کرتا ہوں انہوں نے پہلے بھی جواب دیا کہ وہ انتخابات میں مصروف ہیں اور بعد میں جواب دیں گے اور آج بھی جواب نہیں دیا البتہ انہوں نے گھر گھر رابطے شروع کرکے لوگ اکھٹے کرنے شروع کردئیے ہیں کہ میں دشمنی تازہ کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں امن کی بھیک مانگ رہا ہو ں اگر خوانخواستہ کوئی حرکت ہوئی تو میں اس سے قبل ہی عوام کو آگاہ کر رہا ہوں جبکہ اب گلستان کے لوگ تخریب نہیں بلکہ تعمیر چاہتے ہیں جنہوں نے پچھلی حکومت کی وہ تعمیر کا موقع گنوا چکے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کو میری ضرورت ہے تو خدمت کے لئے تیار ہوں میرے گورنر بننے سے متعلق نہ کسی نے رابطہ کیا ہے۔

اور نہ ہی اس لئے آیا ہوں سیاست، عہدے عوامی خدمت کا نام ہیں پارلیمنٹرین سمیت حکمرانوں پر عوام کی خدمت کی ذمہ داری عائد ہے، انہوں نے کہا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ جو لوگ کل تک حکومت میں تھے۔

آج ا نہیں ملک میں مسائل ہی مسائل کیسے نظر آرہے ہیں اور کل یہ سب لوگ کہاں تھے اور ملک ایک دن میں خراب کیسے ہوگیا انہوں نے کہا کہ شنید میں آیا ہے کہ خان صاحب نے گزشتہ حکومت میں 50ارب روپے علاقے پر خرچ کئے آج وہاں موجود رورل ہیلتھ سینٹر 30سال سے بند ہے ۔