|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2021

اسلام آباد:  پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(پی ایف یو جے ) نے لانگ مارچ سے قبل اپنے مطالبات پر مشتمل 19 نکاتی ایجنڈا حکومت کو پیش کر دیا ہے ۔ چارٹر آف ڈیمانڈ میں پی ایف یو جے نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میڈیا انڈسٹری کی بحالی اور صحافیوں و میڈیا ورکرز کو درپیش مالی مسائل انکی جان و مال کو لا حق خطرات سے بچائو سمیت انکے دیگر حقوق کے تحفظ کے لئے فوری اور ٹھوس اقدامات کریں ۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ پریس کی آزادی اور ملک میں اظہار رائے کی آزادی کو آمرانہ تدابیر اور کالے قوانین کے ذریعے سمجھوتا کا شکار کیا گیا ہے ۔ پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذ والفقار نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں اظہار رائے کی آزادی کو خطرے اور صحافیوں کو جسمانی اور اخلاقی حملوں کے چیلنجز جیسی صورتحال کا سامنا ہے جبکہ انڈسٹری مالی بحران کا بھی شکار ہے ۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ میڈیا انڈسٹری کے تمام اسٹیک ہولڈرز (مالکان ، پی ایف یو جے ، وزارت اطلاعات و نشریات ، اے جے کے اور گلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں کے انفارمیشن ڈیپارٹمنٹس) کے نمائندوں کا فوری اجلاس بلایا جائے تا کہ اس اہم انڈسٹری کو مزید نقصان کا شکار ہونے سے بچانے اور مالی بحران سے نکلنے کے لئے ایک جامع پلان تشکیل دیا جا سکے ۔

چا رٹر آف ڈیمانڈز میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں میڈیا مالکان کو بغیر بتائے ملازمین کو فارغ کرنے ، تنخواہ میں کٹوتی ، تنخوائیں اور واجبات دینے سے انکار جیسے اقدامات کو فوری طور پر روکنے کی ہدائت کریں ۔ صدر پی ایف یو جے کا کہنا تھا حتی کہ مختلف زبانوں کے علاقائی اخبارات اشتہاری کوٹہ نہ دینے حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں ۔

پی ایف یو جے نے تمام صوبوں ، اے جے کے اور جی بی میں ریجنل پریس کا اشتہاری کوٹہ بحال کرنے کے علاوہ 2019 میں اعلان کردہ ویج بورڈ ایوارڈ کا فوری نفاذ کرے ۔ چارٹر آف ڈیمانڈ میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی سلامتی اور تحفظ سے متعلقہ تمام متنازعہ ایشوز ، صحافیوں کے قاتلوں کی گرفتاری ، امریکی صحافی ڈینئیل پرل اور جیو نیوز کے رپورٹر ولی بابر کے کیسز دوبارہ کھو لنے ، صحافیوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔

شہزاد ذوالفقار نے پریس کی آزادی اور اظہار رائے کی آزادی کے لئے قوانین اور قوائد ضوابط پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 19 جو کہ میڈیا اور پاکستان الیکٹرانک کریمنل ایکٹ پر غیر ضروری پابندیاں عائد کرتا ہے ۔

پر سٹیک ہولڈر کی مشاورت کے ساتھ نظر ثانی کی جائے ۔ پی ایف یو جے نے مطالبہ کیا کہ کو وڈ کے دوران فرنٹ لائن کام کرنے والے میڈیا ورکرز کو ترجیح بنیاد پر کورونا ویکسین لگائی جائے ۔ جبکہ دہشتگردی سے اور کوووڈ ڈیوٹی کے دوران متاثر ہونے والے میڈیا ورکرز کو بیس لاکھ روپے فی صحافی بطور تلافی دینے کے علاوہ انکے لئے تعلیم ،صحت اور آسان قرضہ پر مشتمل خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے ۔