اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کو دو ہفتوں کیلئے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق کی مخالفت کے باوجود ہم نے سندھ میں لاک ڈاون کیا۔
جب دنیا کرونا کرائسسز سے نکل چکی ہم کرونا کرائسسز میں جارہے ہیں،دنیا میں ویکسین لگائی جا چکی ہے ہمارے پاس آٹے میں نمک کے برابر ہے، دوسال پہلے بھی نیب میں پیش ہوچکا ہوں ،پراجیکٹ آج بھی چل رہاہے،کراچی کے لوگوں کو آج بھی سستی بجلی مل رہی ہے،(ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیان بازی نہیں ہونی چاہیے،اپوزیشن کو ملکر چلنا چاہیے۔
بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر سولہ ملزمان کے خلاف نوری آباد پاور پلانٹ میں مبینہ منی لانڈرنگ سے متعلق کیس پر سماعت کی۔وزیراعلی سندھ مراد شاہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے،پراسیکوٹر نیب کی جانب سے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی گئی۔ وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ نامزد ملزمان کو تاحال سمن موصول نہیں ہوئے۔
ریفرنس کی کاپیاں تاحال فراہم نہیں کی جاسکیں،کاپیاں نہیں تو ریفرنس پر تیاری کیسے کریں؟ عدالت نے پراسیکیوٹر نیب کو ملزمان کے وکلاء کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے غیر حاضر ملزمان کو دوبارہ نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 اپریل تک ملتوی کردی۔ قبل ازیں مراد علی شاہ کیخلاف ریفرنس پر نیب نے احتساب عدالت کے اعتراضات دور کر دیئے ۔
مراد علی شاہ کیخلاف نیب راولپنڈی نے 66 والیوم پر مشتمل ریکارڈ عدالت میں جمع کروا دیا،ریکارڈ میں مراد علی شاہ کیخلاف گواہان کے بیانات اور شواہد بھی ریکارڈ کا حصہ ہے ،مراد علی شاہ، خورشید انور جمالی سمیت 17 ملزمان ریفرنس میں نامزد ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علیٰ شاہ نے وفاقی حکومت کو دو ہفتے کیلئے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا مشورہ دیدیا ۔
مراد علی شاہ نے کہاکہ دو ہفتے کیلئے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کریں تو ہی کووڈ کا یہ سائیکل ٹوٹے گا۔ وزیر اعلیٰ سوال کیا گیا کہ حکومتی رہنما کیس میں پیشیوں پر آپ سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ یہ کیس ہی غلط ہے میں استعفیٰ کیوں دوں؟ پی ٹی آئی کے جن لوگوں نے استعفیٰ دیا انہوں نے کچھ غلط کیا ہوگا، سندھ کے پاس اس وقت سب دیگر سب صوبوں سے زیادہ وینٹیلی لیٹرز موجود ہیں۔
صحافی نے سوال کیاکہ ن لیگ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی باپ سے جا ملی ہے۔ مراد علی شاہ نے کہاکہ اس وقت ماں باپ کو چھوڑ کر ملک کا سوچنے کا وقت ہے۔ صحافی نے سوال کیاکہ پی ٹی آئی نے آپ کے استعفی کا بڑا شور مچا رکھا ہے۔ مراد علی شاہ نے جواب دیاکہ میں نے جب کچھ غلط نہیں کیا تو استعفیٰ کس چیز کا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ جنہوں نے کچھ غلط کیاہوتا ہے وہ استعفے دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کا کام شور مچانا ہے، وہ مچاتے رہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ (ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیان بازی نہیں ہونی چاہیے،اپوزیشن کو ملکر چلنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ ملک کیساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے این سی او سی کا اجلاس طلب کیا ہے اور میں یہاں عدالت ہوں ۔
عدالت جب بھی بلاے گی ضرور پیش ہونگا۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ہمیں چاہیے کہ کورونا وبا کی روک تھام کیلئے موثر حکمت عملی اختیار کی جائے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے فنڈز مختص کئے ہوئے ہیں۔