کوئٹہ: حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں سرکاری دفاتر کے اسٹاف کی تعداد محدود کرنے کی تجویز ہے ، کورونا کی تیسری لہر تباہ کن صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں لاک ڈاون نافذ کردیا گیا ہے اور ہمارے سرکاری ملازمین کورونا پھیلانے کا جشن منارہے ہیں۔کورونا کی شدید لہر کے دوران سرکاری ملازمین کا دھرنا واپوزیشن کی جانب سے اشتعال انگیزی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے چند نام نہاد عناصراپنی سیاست چمکانے کیلئے ملازمین کواستعمال کررہے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
لیاقت شاہوانی نے کہاکہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں بلوچستان کے سرکاری دفاتر میں اسٹاف کی تعداد محدود و دفاتر بند کرنے کی تجویز ہے۔پہلے مرحلے میں آج سول سیکرٹریٹ بند رہیگا تاہم محدود تعداد میں ضروری اسٹاف فرائض سرانجام دینگے،دیگر اسٹاف کو ویڈیو لنک کے ذریعے دفتری امور جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے ،انہوں نے کہاکہ کورونا کی تیسری لہر تباہ کن صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں لاک ڈاون نافذ کردیا گیا ہے اور ہمارے سرکاری ملازمین کورونا پھیلانے کا جشن منارہے ہیں۔کورونا کی شدید لہر کے دوران سرکاری ملازمین کا دھرنا واپوزیشن کی جانب سے اشتعال انگیزی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے چند نام نہاد عناصراپنی سیاست چمکانے کیلئے ملازمین کواستعمال کررہے ہیںNCOC تجویز کی مطابق %8کیسزکی صورت میں لاک ڈاون ہوگا۔
کیسز میں اضافہ کیذمہ دار لاک ڈاون کے ذمہ دارہونگے پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر کی شدت مغربی ممالک میں کورونا کی پہلی لہر کے دوران کی صورتحال پیداکرسکتی ہے۔مغربی ممالک کورونا بحران سے نکل رہے ہیں ہم پھنستے دھنستے جارہے ہیںعوام نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیا تو خدانخواستہ ہسپتالوں میں جگہ میسر نہیں ہوگی سنجیدگی واحد حل ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان جام کمال کا صوبہ کے مختلف علاقوں میں بجلی لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر محترمہ زبیدہ جلال کو وفاقی وزیر توانائی سیفوری طور لوڈشیڈنگ کا معاملہ ٹیک اپ کرنے کی ہدایت۔وزیراعلی نے کہا کہ لوڈشیدنگ سے عوام متاثر و زراعت کونقصان پہنچاہے مسئلے کا فوری حل نکالاجائے۔